حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اصفہان/ آیۃ اللہ العظمی حسین مظاہری نے افغانستان کے صوبۂ قندوز کے شہر سید آباد کی شیعہ جامع مسجد میں دہشت گردی کے سانحے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ایک مذمتی بیان جاری کیا ہے جس کا تفصیلی متن کچھ یوں ہے۔
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحیم
قالالله تَبارَک و تَعالی: «وَ لَا تَحْسَبَنَّ الله غَافِلًا عَمَّا یَعْمَلُ الظَّالِمُونَ»
گزشتہ روز نماز جمعہ کے دوران افغانستان کے صوبۂ قندوز کے سید آباد شہر کی شیعہ جامع مسجد میں سینکڑوں بے دفاع لوگوں کو خاک و خون میں نہلانے والے دہشت گردانہ حملے نے ہر آزاد انسانوں کے دلوں کو مجروح کردیا ہے۔
افغانستان کی مظلوم قوم بالخصوص اس ملک کے مظلوم شیعہ تقریباً نصف صدی سے انتہا پسند تکفیری گروہوں خاص طور پر داعش کے غیر انسانی فرقے اور استکبار جہاں اور ان کے حامیوں کے محاصرے میں ہیں،یقیناََ اس مظلوم اور مقاومت پسند قوم کی نجات، تمام اقوام اور مذاہب کی حقیقی شرکت،عوام کی مرضی کے مطابق اور انتخابات کی بنیاد پر آزادی اور امن و امان کے حصول کے لئے کسی بھی امتیازی سلوک،تعصب اور فرقہ واریت سے دور ایک جامع حکومت کی تشکیل میں ہے۔
انسانی حقوق کی دعویدار عالمی برادری اور مسلم ریاستوں اور اقوام عالم کو انسانیت کے خلاف ان عظیم جرائم کے سامنے خاموش نہیں رہنا چاہئے،بلکہ اس طرح کے انسانیت سوز مظالم کے خاتمے کا راستہ تلاش کرنا چاہئے۔
میں خداوند سے افغانستان کے مظلوم لوگوں اور اس ملک کے بے بس شیعوں کو شیطانی قوتوں اور غیر ملکیوں کے شر سے نجات کی تمنا کرتے ہوئے حالیہ المناک حادثے کے شہداء کی بلندی درجات اور لواحقین کے لئے صبر جمیل اور اجر عظیم کی دعا کرتا ہوں۔وَ لَاحَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلّا بِالله الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ.
حسین المظاہری
۲ / ربیعالأول / ۱۴۴۳