حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ مہدی شب زندہ دار نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا قم میں خطاب کرتے ہوئے کہا: پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دسویں صدی ہجری میں حج کے موقع پر مطلع ہوئے کہ یہ حج ان کی عمر کا آخری حج ہے۔ انہوں نے لوگوں کو اپنی رحلت کے متعلق بتایا اور اس موقع پر بہت اہم نکات بیان کئے۔
انہوں نے فرمایا کبھی ایسا ہوتا ہے کہ کوئی اچھی بات سنتا ہے لیکن اس میں اسے سمجھنے اور درک کرنے کی صلاحیت نہیں ہوتی لیکن جب وہ بات دوسرے کی طرف منتقل ہوتی ہے تو وہ اس سے استفادہ کرتے ہیں۔ پس پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں سے کہا کہ جو کچھ میں آپ کے سامنے بیان کر رہا ہوں اسے اچھی طرح سمجھیں اور پھر دوسروں تک منتقل بھی کریں۔
انہوں نے اخلاص کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: جو بھی جس پوسٹ پر کام کر رہا ہے اسے فقط اور فقط خدا کی خوشنودی کے لئے کام کرنا چاہئے۔ خلوص یعنی ریا، شرک اور دنیا طلبی انسان میں نہ ہو۔
آیت اللہ شب زندہ دار نے کہا: جو خدا کے لیے کام کرتا ہے تو خدا نے اسے ضمانت دے رکھی ہے کہ اس کے کام کو منزل مقصود تک پہنچائے گا۔
انہوں نے کہا: اگر خدا نے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی تحریک اور آواز کو جہانی بنایا تو اس کی وجہ ان کے عمل میں موجود خلوص تھا۔
گارڈین کونسل کے ممبر نے ہمسایہ ملک کو خطاب کرتے ہوئے کہا: آپ صہیونی دشمنوں کو ایک اسلامی ملک کے بارڈر پر براجمان ہونے کی اجازت دے رہے ہیں۔ آپ اپنے اسلام کو کیوں فراموش کر رہے ہیں اور توجہ نہیں کر رہے کہ دوسرے تمہارے خیر خواہ نہیں ہیں؟ خواب غفلت سے بیدار ہوں اور اپنے آپ اور ہمسائیوں کو اذیت نہ دیں۔
آیت اللہ شب زندہ دار نے کہا: پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ "تمام مسلمان کفار کے مقابلے میں متحد ہو جائیں" اور دشمنان اسلام کے مقابلے میں مسلمانوں کے اتحاد کی پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بہت زیادہ تاکید کی ہے۔
انہوں نے کہا: پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ "میں تمہارے درمیان دو بہت قیمتی چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں ایک کتاب اور دوسری میری اہلبیت(ع)۔ اگر ان دونوں سے تمسک کیا تو ہرگز گمراہ نہ ہوگے۔