حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ و یونیورسٹی کے ممتاز دینی اسکالر، حجۃ الاسلام والمسلمین محمد ہادی فلاح خورشیدی، اپنی ایک نشست میں "انفاق کے سائے میں دائمی بہشت" کے عنوان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خدا کی راہ میں خرچ کرنا انسان کو حقیقی کامیابی تک پہنچاتا ہے۔
انہوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وہ نصیحت نقل کی جس میں آپؐ نے حضرت بلالؓ سے فرمایا تھا: "انفق یا بلال" یعنی بلال! جو کچھ بھی ہے، اللہ کی راہ میں خرچ کرو اور فقر کا خوف اپنے دل میں نہ لاؤ۔
محمد ہادی فلاح خورشیدی نے بتایا کہ بلالؓ مالی طور پر کمزور تھے، لیکن جب کبھی ان کے پاس اچھے کھجور آ جاتے تو وہ انہیں رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ضیافت کے لیے مخصوص کر لیا کرتے تھے۔ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں روک دیا اور فرمایا کہ: "بلال! جو ہے، اسے اللہ کی راہ میں دے دو۔ اللہ کے خزانوں میں کمی نہیں، فقر سے مت ڈرو۔"
انہوں نے کہا کہ ہر انسان کے اندر ایک "بلال" موجود ہے؛ وہ پاکیزہ باطن جو بخشش کے جذبے کو زندہ رکھتا ہے اور انسان کو اللہ کے مقربین میں شامل کر سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو شخص انفاق کرتا ہے، خدا اسے ضرور اس کا بدلہ دیتا ہے۔ اس سلسلے میں امیر المؤمنین حضرت علی علیہ السلام کا وہ قول بھی نہایت پرمعنی ہے جس میں فرمایا: "جُودُوا بِما یَفنی تَعتاضُوا عَنهُ بِما یَبقی"
یعنی جو دنیا فانی ہے، اسے بخش دو تاکہ تمہیں اس کے بدلے وہ آخرت ملے جو ہمیشہ باقی رہنے والی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک نصیحت نہیں بلکہ امیر المؤمنین علیہ السلام کی طرف سے دی گئی ایک الٰہی ضمانت ہے کہ جو اللہ کی راہ میں دیتا ہے، وہ کبھی محروم نہیں رہتا۔









آپ کا تبصرہ