۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
حجت الاسلام عباسی قزوین

حوزہ/ استاد حوزہ علمیہ: امام حسن مجتبی (ع) نے خانگی فتنہ اور فساد پر صبر کیا، اور یہی وہ درس ہے جسے ہم پیغمبر اکرم (ص) اور ائمہ (ع) کی سیرت سے حاصل کر سکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قزوین/ حجۃالاسلام والمسلمین علی عباسی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانسوز رحلت اور امام حسن مجتبی علیہ الصلاۃ و السلام اور امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے پر گزار ہونے والی مجلس جو کہ مسجد محمد رسول اللہ (ص) میں برگزار ہوئی کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا: معاشرے کا استحکام اس کے ہر فرد کے استحکام سے منسلک اور مربوط ہے، اس لیے کسی بھی معاشرے میں داخل ہونے سے پہلے ہر فرد کا فریضہ یہ ہے کہ وہ اپنی تربیت اور تہذیب نفس کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سعی و کوشش کے بطفیل معاشرئے جاہلیت کا معاشرئے اسلام میں تبدیل ہونا معاشرے پر اثر انداز ہوا، اورپیغمبراسلام الہی قدرت سے مسلمانوں کے جذب ہونے کا سبب بنے۔


قزوین کے مدرسہ علمیہ کے استاد نے کہا: پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ و آلہ و سلم ہمارے تمام مسائل میں ہمارے نمونہ عمل اور سرمشق ہیں، آپ نے معاشرے کے اتحاد میں اہم رول ادا کیا، مظلوموں، یتیموں، محروموں کی حمایت، اور ظلم و ظالمین سے مقابلہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اخلاقی اور دینی فرائض میں سے ایک ہے۔

عباسی نے کہا کہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرح امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام  بھی شرح صدر کے حامل تھے, اور یہی خصوصیت سبب بنی کے آپنے یہ جاننے کے باوجود کے آپ کی زوجہ آپ کو زہر دے گی آپ نے اس کے خلاف کوئی بھی ردعمل کا اظہار نہیں کیا اور اپنے اصحاب سے فرمایا کہ اس نے ابھی تک جرم کو انجام نہیں دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ: درحقیقت یہ خصوصیت بتاتی ہے کہ امام حسن مجتبی علیہ الصلاۃ والسلام نے خانگی فتنہ اور فساد پر صبر کیا، اور یہی وہ درس ہے جسے ہم پیغمبر اکرم (ص) اور ائمہ (ع) کی سیرت سے حاصل کر سکتے ہیں۔

مدرسہ علمیہ قزوین کے استاد نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امام علی ابن موسی الرضا علیہما الصلوۃ والسلام نے کبھی بھی اپنی زبان سے کسی کا دل نہیں دکھایا کہا کہ: آج اسی  اخلاق کو اپنی سیرت بناتے ہوئے ہمیں بھی چاہیے کہ اپنی زبان سے کسی کا دل نہ دکھائیں، اور نہ ہی اپنی باتوں کے تیر سے کسی کو زخمی کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .