حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین حبیبالله فرحزاد نے حرم کریمۂ اہلبیت سلام اللہ علیہا میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام حسن مجتبی علیہ السلام کے یوم عزاء کے سلسلہ میں منعقدہ مراسم سے خطاب کرتے ہوئے کہا: مرحوم آیت الله العظمی بہجت نے ایک طالب علم کے جواب میں کہ جس نے پوچھا تھا کہ نماز میں حضور قلب اور اپنی معنوی اصلاح کے لئے کیا کروں؟، فرمایا تھا: "کوشش کرو کہ محبت خدا تمہارے دلوں میں سما جائے"۔
انہوں نے خدا کے پیار اور محبت کو انسان کا اعلیٰ ترین استاد قرار دیتے ہوئے کہا: انسان کے کا سب سے بڑا معلم اس کا خدا سے عشق اور پیار ہے۔ انسان جس کسی سے محبت کرتا ہے اس جیسا ہی بن جاتا ہے۔ اسی وجہ سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "میری اور میرے اہل بیت علیہم السلام کی محبت اسلام کی بنیاد ہے"۔ کیونکہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہل بیت علیہم السلام کی محبت خدا کی محبت ہے اور خدا کی محبت انسان کو خدائی (مطیع پروردگار) بنا دیتی ہے ۔
حوزہ علمیہ کے استاد نے کہا: مرحوم آیتالله العظمی بہجت نے اسی طالب علم کے دوسرے سوال کہ "ہمیں محبت خدا تک پہنچنے کے لئے کیا کرنا چاہئے؟" فرمایا: "محمد و آل محمد پر کثرت سے درود بھیجو کیونکہ صلوات "اکسیر اعظم" ہے جو ہر مشکل کا راہ حل ہے اور انسان کو کمال اور بلند مرتبہ تک پہنچا دیتی ہے"۔
انہوں نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان نقل کرتے ہوئے کہا: "ایمان کی اعلیٰ ترین حالت خدا کی خاطر بندگان خدا کے ساتھ دوستی و محبت ہے"۔ ہمیں صلوات و درود کا ذکر کرتے ہوئے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ اپنے پیوند کو مضبوط کرنا چاہئے کیونکہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حبیبِ خدا ہیں اور حبیبِ خدا ہونے کا مطلب یہ ہے کہ خدا انہیں دوست رکھتا ہے اور وہ خدا کو دوست رکھتے ہیں اور ان کا پورا وجود ہی محبت خدا سے سرشار ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین فرحزاد نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ہمیں اپنے دلوں میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہل بیت علیہم السلام کی محبت کو روشن کرنا چاہئے، کہا: پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیغمبرِ رحمت ہیں اور انہوں نے مکہ میں اپنے اوپر ہونے والے ظلم و ستم کے باوجود کبھی بھی اپنے دشمنوں پر لعنت نہیں کی حتی خداوند متعال کے حضور ان کے لئے دعای خیر کیا کرتے اور ان کے لئے معافی کی درخواست کرتے کہ خدایا! یہ لوگ چونکہ جاہل ہیں اور ناجانے میں یہ کام کرتے ہیں (لہذا انہیں معاف فرما)۔
انہوں نے کہا: پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کبھی کسی سے کوئی کینہ و دشمنی نہیں ہوتی تھی۔ ایک دفعہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ایک صحابی نے انہیں دشمنوں پر لعنت و نفرین کرنے کا کہا تو فرمایا: "مجھے لعنت اور نفرین کرنے کے لئے مبعوث نہیں کیا گیا بلکہ مجھے تو لوگوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا گیا ہے"۔
حوزہ علمیہ کے اس استاد نے کہا: حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پہلے نواسے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم واضح طور پر فرمایا کرتے تھے کہ "میں حسن سے محبت کرتا ہوں اورجو کوئی بھی اس سے پیار کرتا ہے میں اس سے بھی محبت کرتا ہوں"۔