۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
فرحزاد

حوزہ / دینی علوم کے استاد نے کہا: امام علی علیہ السلام سے منقولہ ایک روایت کے مطابق وہ عبادت کہ جس میں فکر و اندیشہ نہ ہو وہ اصلاً عبادت ہی نہیں ہے اور وہ تلاوت کہ جس میں تدبر نہ ہو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ توجہ اور حضور قلب سے پڑھی جانے والی دو رکعت نماز شیطان کی طرح پڑھی جانے والی ہزاروں رکعت نماز سے کہ جس میں صرف اٹھنا اور بیٹھنا ہو، بہتر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد نے حرم حضرت مطہر حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں زائرین کے درمیان گفتگو کرتے ہوئے صلوات و دورد کی عظمت کے متعلق امام جعفر صادق علیہ السلام کی روایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: خداوند عالم اور ملائکہ کی اتباع کرتے ہوئے دنیا کی تمام موجودات اس شخص پر درود بھیجتی ہیں جو محمد و آل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجے۔

انہوں نے مزید کہا: موت فنا اور نابود ہونے کا نام نہیں ہے۔ بلکہ دنیا کی کوئی چیز نابود نہیں ہوتی ہے۔ انسانی بدن خاک میں مل کر خاک ہو جاتا ہے لیکن یہ درحقیقت نقل و انتقال ہے، نابود ہونا نہیں ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد نے کہا: خدا کی نظر میں عمل کا زیادہ ہونا معیار نہیں بلکہ حسن عمل کا ہونا معیار ہے یعنی عمل میں کمیت نہیں بلکہ کیفیت زیادہ اہم ہے۔

امیرالمومنین حضرت امام علی علیہ السلام نے ایک روایت میں فرمایا ہے۔ "فکر و اندیشہ کے بغیر کی جانے والی عبادت اصلاً عبادت نہیں ہے اور وہ تلاوت کہ جس میں تدبر نہ ہو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور توجہ اور حضور قلب سے پڑھی جانے والی دو رکعت نماز ان ہزار رکعت سے بہتر ہے کہ جس میں صرف اٹھنا اور بیٹھنا ہو"۔

انہوں نے کہا: دنیا کی محبت کو دل سے نکال دینا خدا تک پہنچنے کا بہترین راستہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا: موت ہمیشہ ہمارے انتظار میں ہیں اور ہمیں اس سے غافل نہیں ہونا چاہئے۔

دینی علوم کے اس استاد نے کہا: دنیا میں کام اور پیشہ بھی آخرت اور خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے ہونا چاہئے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد نے کہا: طولانی امنگوں اور امیدوں نے ہمیں دھوکہ دے رکھا ہے جبکہ ہمیں اپنے روز مرہ کے امور میں خدا کی خوشنودی کو مدنظر رکھنا چاہئے البتہ اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ ہم دنیا سے بے خیال ہو گئے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .