حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق ، مرکز تخصصی مہدویت قم کے رکن اور ماہر حجت الاسلام علی محمد باقی نے ڈپلومہ سطح کے نئے طلباء کے تربیتی کورس کے اختتام پر ایام شہادت حضرت اباعبد اللہ الحسین علیہ السلام کی مناسبت سے تعزیت کرتے ہوئے کہا: مسئلہ عاشورہ صرف کوئی ایسا تاریخی واقعہ نہیں ہے جس کے صرف مطالعہ سے ہم سبق و عبرت حاصل کر لیں گے بلکہ یہ تمام انسانوں کی کی زندگی اور سیرت کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے آیتِ کریمہ "وَإِذْ أَخَذَ رَبُّکَ مِنْ بَنِی آدَمَ مِنْ ظُهُورِهِمْ ذُرِّیَّتَهُمْ وَأَشْهَدَهُمْ عَلَیٰ أَنْفُسِهِمْ أَلَسْتُ بِرَبِّکُمْ ۖ قَالُوا بَلَیٰ ۛ شَهِدْنَا ۛ أَنْ تَقُولُوا یَوْمَ الْقِیَامَةِ إِنَّا کُنَّا عَنْ هَٰذَا غَافِلِینَ"، یعنی اور (وہ وقت یاد کرو) جب تمہارے پروردگار نے بنی آدم کی پشتوں سے ان کی نسل کو نکالا (جو نسلاً بعد نسل پیدا ہونے والی تھی) اور ان کو خود ان کے اوپر گواہ بناتے ہوئے پوچھا کیا میں تمہارا پروردگار نہیں ہوں؟ سب نے جواب دیا ہاں بے شک ہم گواہی دیتے ہیں کہ تو ہمارا پروردگار ہے (یہ کاروائی اس لئے کی تھی کہ) کہیں تم قیامت کے دن یہ نہ کہہ دو کہ ہم تو اس سے بے خبر تھے، کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہم سب نے روزِ ازل سے ہی اپنے خدا، پیغمبر (ص) اور امام (ع) سے یہ عہد کیا ہے اور ہمیں بتایا گیا ہے کہ تمہارا میثاق اور وعدہ تب پورا ہو گا جب تم اپنے آپ کو اپنے امام پر فدا کرو گے اور جب تم نے ایسا کیا تو اس وقت تمہیں (حقیقی) حیات ملے گی۔
مرکز تخصصی مہدویت قم کے اس رکن اور ماہر نے زیارت عاشورا کے جملہ "اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یا اَباعَبْدِاللَّهِ وَ عَلَی الاَْرْواحِ الَّتی حَلَّتْ بِفِناَّئِکَ" کو بیان کرتے ہوئے کہا: یہ سلام عاشورہ کے دن صرف حضرت ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام اور ان کے وفادار ساتھیوں کے لیے ہی نہیں بلکہ ہمارے تمہارے لیے بھی ہے اور خداوند متعال، ملائکہ اور اہل بیت علیہم السلام ہر زمانے میں ان افراد پر جو اپنی جانوں کو اپنے امام کے لئے قربان کر دیتے ہیں، سلام بھیجتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: زیارتِ عاشورا کا ہی جملہ "أَللّهُمَّ ارْزُقْنی شَفاعَةَ الْحُسَیْنِ یَومَ الْوُرُودِ" ہر اس شخص کے لئے ہے جو اپنی جان اپنے امام کے لئے قربان کر دیتا ہے۔