حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر فاضل آباد میں نوجوان اور نوعمر لڑکیوں کے لیے "عاشورائی خواتین کا اخلاق اور طرز عمل" کے موضوع پر ایک عظیم الشان کانفرنس منعقد ہوئی۔
اس کانفرنس میں حجۃ الاسلام نودھی نے امام حسین علیہ السلام کی شہادت اور ایام غم کی تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا: اسلام کی آمد کے ساتھ ہی خواتین کی شخصیت میں تبدیلی آئی ہے۔ اسلام خواتین اور بچیوں کو زندگی کا اہم رکن اور سماجی مسائل میں بااثر افراد کے طور پر مانتا ہے۔
انہوں نے کہا: بیٹیاں ہماری تہذیب اور کلچر کو بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اور اس انقلاب اسلامی کے زمانے میں یہی بیٹیاں ہیں جو راہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا پر گامزن رہتے ہوئے عالمی استکبار کے خلاف کھڑی ہوئی ہیں۔
خاندانی مسائل کے ماہر نے خاندان اور فیملی کو معاشرے کا بنیادی حصہ قرار دیتے ہوئے نشاندہی کی کہ دشمنوں نے فیملی اور خاندان کو تباہ کرنے کے لیے ہماری خواتین اور ماؤں کے مقدس تصور کو نشانہ بنایا ہے۔
حجۃ الاسلام نودھی نے عاشوری ثقافت میں حجاب اور عفت کو خواتین کا بہترین اسلحہ اور سپر قرار دیتے ہوئے مزید کہا: حجاب کر کے شہداء کی شہادت کی پاسداری کریں؛ کئی شہداء کی وصیتوں میں لکھا ہوا ہے کہ ’’دشمن میرے خون کی سرخی سے اتنا نہیں ڈرتا جتنا تمہارے پردے کے سیاہ رنگ سے ڈرتا ہے‘‘۔
انہوں نے کہا: اسلام کی تاریخ گواہ ہے کہ جس طرح حضرت زینب سلام اللہ علیہا نے واقعہ کربلا میں عاشورہ کی ثقافت کا پیغام پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا، آپ کے بعد پوری تاریخ اسلام میں خواتین نے آپ کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے بہت سی فتوحات کے اسباب فراہم کیے ہیں۔
خاندانی مسائل کے ماہر نے مزید کہا: حضرت زینب (س)، حضرت سکینہ (س) اور واقعہ کربلا کی دیگر بااثر خواتین کے ساتھ تجدید عہد کرتے ہوئے ہم عالمی استکبار کے سامنے یہ اعلان کر رہے ہیں کہ وہ انقلاب اسلامی کے سامنے ایک پل کے لئے بھی کھڑا نہیں رہ سکتا۔