حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کے فیکلٹی ممبر اور ایران کے ممتاز مذہبی اسکالر حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر ناصر رفیعی نے کہا کہ خاندانی طرزِ زندگی اور باہمی محبت ہی اسلامی معاشرے کے استحکام کی بنیاد ہے، جب کہ مغربی طرزِ زندگی نے دنیا بھر میں خاندانی نظام کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
انہوں نے خمین شہر میں ایام فاطمیہ کی چوتھی شب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایام رحمت و مغفرت کے ہیں اور ہمیں چاہیے کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شفاعت کے طالب رہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے معاشرے کو “فاطمی طرزِ زندگی” کے مطالعے اور اس کے عملی نفاذ کی اشد ضرورت ہے۔
حجت الاسلام رفیعی نے وضاحت کی کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا عبادت، گھر کی ذمہ داری، معاشرت، معیشت اور سیاست کے میدان میں مکمل اسلامی نمونہ ہیں۔ اسلام نے خاندان کو سکون و محبت کا مرکز قرار دیا ہے جبکہ مغرب نے آزادی اور جدیدیت کے نام پر اس نظام کو کمزور کر دیا ہے جس کا نتیجہ طلاق، بے راہ روی اور اولاد سے بے رغبتی کی صورت میں سامنے آیا ہے۔
انہوں نے قرآن کی متعدد آیات جیسے آیہ تطہیر، مباہلہ، مودت، سورہ کوثر اور سورہ دہر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تمام آیات خاندانِ اہلِ بیت علیہم السلام کی عظمت و طہارت کو واضح کرتی ہیں اور بتاتی ہیں کہ کامل خاندانی نظام اسی گھرانے سے سیکھا جا سکتا ہے۔
استاد حوزہ نے کہا کہ محبتِ زبانی و عملی، تعاون، حیا و احترام، سادگی، عفو و درگزر اور شکر گزاری وہ عناصر ہیں جو خاندان کو قائم رکھتے ہیں، اور یہ تمام اوصاف حضرت علیؑ و حضرت زہراؑ کی زندگی میں نمایاں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر میاں بیوی باہمی محبت، قربانی، صبر اور سادہ طرزِ زندگی کو اپنائیں تو خداوند عالم ان کی زندگی میں برکت اور سکون نازل کرتا ہے۔
آخر میں حجت الاسلام رفیعی نے زور دے کر کہا کہ خاندانِ فاطمی ہی مثالی اسلامی معاشرے کا کامل نمونہ ہے، اور جو شخص پُرسکون اور باعزت زندگی چاہتا ہے، اسے اسی طرزِ حیات کو اپنی عملی زندگی کا حصہ بنانا چاہیے۔









آپ کا تبصرہ