۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
نرجس شکرزاده

حوزہ / حوزہ علمیہ خواہران کی محقق نے کہا: ہمیں ائمہ معصومین علیہم السلام بالخصوص امیر المومنین حضرت علی (ع) اور حضرت فاطمہ زہرا (س) کی سیرت اور طرز زندگی سے کامیاب زندگی کے اصولوں کو سیکھنا چاہئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے حوزہ علمیہ خواہران کی محقق محترمہ نرجس شکرزادہ نے امیر المومنین (ع) اور حضرت زہرا (س) شادی کی سالگرہ کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: خاندان معاشرے کی تشکیل کا بنیادی مرکز ہوتا ہے۔ اس کی ترقی اور سربلندی ہی معاشرے کی کامیابی اور خوشحالی کی ضمانت ہے۔

انہوں نے مزید کہا: بلاشبہ خاندانی نظام معاشرے کی ترقی اور سربلندی میں اس وقت ہی اپنا کردار ادا کر سکتا ہے جب وہ اپنے وقار کے لائق مضبوط بنیاد رکھتا ہو کیونکہ فطری طور پر ایک بڑی عمارت متزلزل اور کمزور بنیاد پر کھڑی نہیں ہو سکتی۔

محترمہ نرجس شکرزادہ نے کہا: ہمیں ائمہ معصومین علیہم السلام کی سیرت اور طرز زندگی سے استفادہ کرتے ہوئے اپنے بچوں کی مناسب پرورش کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی آسان اور بروقت شادی کرنا چاہیے۔

حوزہ علمیہ خواہران کی محقق نے کہا: امیر المومنین (ع) نے خواتین اور ان کے مقام کے بارے میں فرماتے ہیں: "إِنَّ الْمَرْأَةَ رَیْحَانَةٌ وَ لَیْسَتْ بِقَهْرَمَانَة" یعنی "عورت ایک پھول ہے، وہ کارفرما یا پہلوان نہیں"۔ اور واقعی اگر یہ سمجھ اور شعور معاشرے میں موجود ہو تو بہت سے باہمی مسائل، غلط فہمیاں اور جھگڑے حل ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: میاں بیوی کی زندگی میں ایک مشترکہ ہدف اور مقصد ہوتا ہے جسے وہ مل کر حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تاہم حالات اور قدرتی صلاحیتوں کے باوجود میاں بیوی میں سے ہر ایک کی اپنی مخصوص ذمہ داری اور کام ہوتے ہیں۔

محترمہ نرجس شکرزادہ نے کہا: خاندان کو مضبوط کرنے کا ایک اہم طریقہ یہ ہے کہ اپنے اپنے فرائض اور ذمہ داریوں کی حدود کا تعین کیا جائے اور تمام امور کو معقول طریقے سے اور میاں بیوی کی توانائیوں اور صلاحیتوں کے مطابق تقسیم کیا جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .