۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
جامعہ فاطمه زہراء

حوزہ / عصر حاضر میں عورت کی قلمی زمہ داریاں" کے عنوان سے ایک علمی نشست، پاکستان کے صوبۂ سندھ کے شہر سکھر کی معروف دینی درسگاہ جامعه فاطمه زہراء سلام اللہ علیہا میں منعقد ہوئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عصر حاضر میں عورت کی قلمی زمہ داریاں" کے عنوان سے ایک علمی نشست، پاکستان کے صوبۂ سندھ کے شہر سکھر کی معروف دینی درسگاہ جامعه فاطمه زہراء سلام اللہ علیہا میں منعقد ہوئی، جس سے ریسرچ اسکالر خانم سیدہ شمائلہ رباب رضوی، عالمہ خانم سیدہ معصومہ زہراء نقوی اور قم المقدسہ کی عالمہ خانم سیدہ کلثوم زہراء نقوی نے خطاب کیا۔

جامعہ زہراء کی پرنسپل محترمہ ام ابیہا نقوی، رابیل زہراء زینبی اور بشریٰ علوی نے نشست میں شریک شرکاء اور مہمانانِ گرامی کو خوش آمدید کہا۔محترمہ شبانہ نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے اس علمی نشست کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالی۔

محترمہ سیدہ معصومہ زہراء نقوی نے طالبات کی زمہ داریوں کے حوالے سے کہا کہ "بطور ایک باشعور و عالمہ عورت کے ہم پر یہ زمہ داری عائد ہے کہ ہم علم کے حصول کے ساتھ ساتھ عمل کرنے کے پابند بنیں۔ مدارس کی تعلیم سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد گھروں میں بغیر کسی مقصد کے نہ بیٹھ جائیں اور اپنی صلاحیتوں کو ضائع نہ ہونے دیں، بلکہ گھر بیٹھے بھی اپنی زمہ داریوں کو بخوبی نبھاتے رہیں"۔

نشست سے خطاب کرتے ہوئے خانم سیدہ شمائلہ رباب رضوی نے قلم کی اہمیت اور طالبات کو قلمی دنیا کی جانب تشویق دلاتے ہوئے کہا کہ"امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے نام ہر روز کم از کم ایک صفحہ لکھنے کی شروعات کریں، اپنے دل کا حال، روزانہ کی باتیں امام زمانہ سے بیان کرنا شروع کریں، جب آپ ان تحریروں کو کچھ ماہ بعد ملاحظہ کریں گی تو یقینی طور پر اپنی ہی تحریروں میں آپ نمایاں فرق محسوس کر پائیں گی، جس کے بعد آپ میں خود ہی لکھنے کی تشویق پیدا ہونا شروع ہو جائے گی، کیونکہ خواتین کے اوپر بہت سی زمہ داریاں عائد ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مرد کے مقابلے میں عورت بہت بڑے وظائف کی زمہ دار ہے۔ پس آج زمہ داریوں کو نبھانے کے لئے ہمیں بطور خاتون علم اور قلم سے ہم آہنگی پیدا کرنی پڑے گی، تاکہ ہماری گود میں آنے والی نسلیں درست پروان چڑھیں۔ نتیجتاً ہمارے معاشرے میں ایسے عظیم مرد نمودار ہونا شروع ہوں گے جو معاشرے کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ہوں گے۔

خواتین گھر بیٹھ کر بھی اپنی ذمہ داری نبھا سکتی ہیں، مقررین

انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ ان زمہ داریوں کو نبھانے کے لئے عورت کو گھر سے نکلنا پڑے۔ عورت گھر بیٹھ کر بھی اپنی زمہ داریوں کو بخوبی نبھا سکتی ہے۔ کرونا وائرس نے جو تحفہ ہم لوگوں کو دیا ہے ہم اس سے بھرپور استفادہ کرسکتے ہیں۔ آن لائن سسٹم ہمارے لئے بہترین موقع ہے جس کے درست استعمال سے عورت اس سافٹ وار (بقول رہبر معظم مدظلہ کے) اپنا کردار ادا کرسکتی ہے۔"

محترمہ سیدہ شمائلہ رضوی نے مزید کہا کہ ہم امام وقت سے عہد کریں کہ ہر روز قلم کے ذریعے کچھ نہ کچھ امام کیلئے لکھنا شروع کریں گی۔

نشست کے آخر میں گام دوم انقلاب اور کربلا میراث انسانیت کی مقالہ نگار خواہران کو انعامات سے نوازا گیا اور ساتھ ہی شرکاء سے کئے گئے سوالات کے درست جوابات دینے والی خواہران کو ایک ایک مفید کتاب کا انعام دیا گیا۔دعائے امام زمانہ عج اور فلسطین کے مظلومین کے لئے اجتماعی دعا کے ساتھ یہ نشست اختتام پذیر ہوئی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • Aliyamubshir PK 16:31 - 2024/03/09
    0 0
    امام وقت سے باتیں