حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ ایک انٹرویو میں جامعۃ المصطفی میں علمی کمیٹی کی رکن محترمہ فاطمہ شریف فخر نے تحقیق کی اہمیت اور اس سلسلہ میں طلباء کی حوصلہ افزائی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: تحقیقی نقطۂ نظر کے ساتھ قومی اور بین الاقوامی کانفرنسز کا انعقاد انتہائی فائدہ مند اور پُربرکت ہے۔
حوزہ علمیہ خواہران کی اس استاد نے مزید کہا: میری نظر میں آج ہمارے معاشرے کو عمیق اور منظم تحقیق کی بہت ضرورت ہے اور کوئی بھی واقعہ یا منصوبہ بندی یا پالیسی جو تحقیقی امور میں مدد اور اسے فروغ دیتی ہے، وہ لائق تحسین ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ہم امید کرتے ہیں کہ محققین کی تشویق کے لیے قومی اور بین الاقوامی کانفرنسز جیسے کتابِ سالِ حوزہ، کتابِ سالِ خواتین، کتابِ سالِ اسلامی جمہوریہ اور اس طرح کی دیگر تقریبات کا انعقاد ملکی علمی سطح پر مزید مضبوطی اور بہتر معیار کے ساتھ کیا جائے گا۔
محترمہ فاطمہ شریف فخر نے مزید کہا: خدا کا شکر ہے کہ حالیہ دہائیوں میں ہم ہر سال ملک میں علمی معیار میں ترقی، بہتری اور پیشرفت کا مشاہدہ کر رہے ہیں لیکن ابھی بہت کام کرنا باقی ہے۔ سالانہ کتاب میلے اور نمائشگاہوں جیسے پروگرامز میں علمی معیارات کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔
جامعۃ المصطفی میں علمی کمیٹی کی رکن نے کہا: آج معاشرہ کے مختلف طبقات میں خواتین کا علمی طور پر مضبوط ہونا اور ترقی کرنا دراصل حضرت امام خمینی (رہ) اور رہبر معظم انقلابِ اسلامی کے خواتین کے بارے میں خاص توجہ اور تفکر کے مرہونِ منت ہے۔ انقلابِ اسلامی اور اسلامی جمہوریہ میں خواتین کو دی جانے والی قدر و منزلت ہی خواتین کا حقیقی مقام ہے کیونکہ خواتین معاشرتی پیشرفت کا ایک اہم ستون ہیں چونکہ ماں کی شکل میں معاشرتی ثقافت کا ایک اہم پہلو خواتین سے تشکیل پاتا ہے۔