حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدیر حوزہ علمیہ خواہران ہرمزگان محترمہ عباسی نے کہا ہے کہ اگر ہم اخلاق، علم اور روحانیت پر سنجیدگی سے سرمایہ کاری کریں تو ایک پاکیزہ اور با برکت زندگی یعنی "حیاتِ طیبہ" حاصل کرنا ممکن ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایک انتظامی اجلاس کے آغاز پر کیا، جہاں انہوں نے قرآنِ کریم کی سورہ نحل کی آیت 97 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "جو کوئی نیک عمل کرے، مرد ہو یا عورت، اور وہ مومن ہو، تو ہم اُسے ضرور پاکیزہ زندگی عطا کریں گے..."۔
محترمہ عباسی نے کہا کہ آپ سب کی کوششیں دراصل "حیاتِ طیبہ" کی عملی مثال ہیں۔ آپ نہ صرف اپنی ذاتی ترقی کے راستے پر گامزن ہیں، بلکہ معاشرے میں ایک تربیتی تبدیلی کا ذریعہ بھی بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حوزات علمیہ معاشرے میں مؤمن، بااخلاق اور بااخلاص افراد کی تربیت کا بہترین مرکز ہیں، اور یہی افراد اسلامی معاشرے کے روشن مستقبل کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے قائدِ انقلاب اسلامی کے اس سال کے نعرے "سرمایہگذاری بر تولید" کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "جس طرح ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے پیداوار پر سرمایہ کاری ضروری ہے، اسی طرح 'حیاتِ طیبہ' کے لیے اخلاقی، علمی اور روحانی سرمایہ کاری ناگزیر ہے۔"
محترمہ عباسی نے معاشرتی و اخلاقی مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کے بیشتر مسائل مادی کمی سے زیادہ روحانی و اخلاقی اقدار سے دوری کی وجہ سے ہیں۔ ہمیں دوبارہ روحانیت، اخلاق اور نفس کی تطہیر کی طرف رجوع کرنا ہوگا۔
اجلاس کے اختتام پر انہوں نے طالبات، اساتذہ اور ثقافتی کارکنان کی مخلصانہ کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ حضرت ولی عصر (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کی عنایات اور خداوند متعال کے توکل سے حوزاتِ علمیہ اور اسلامی اخلاقیات میں مزید ترقی دیکھنے کو ملے گی۔









آپ کا تبصرہ