حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم/ نائب مدیر حوزہ علمیہ قم، حجۃ الاسلام و المسلمین حمید ملکی نے قم المقدس میں منعقدہ پہلے عفاف و حجاب کارکنان کے اعزازی کانفرنس میں حجاب کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بے حجابی دینی اور ثقافتی شناخت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔
یہ کانفرنس مدرسہ علمیہ معصومیہ قم کے ہال میں دفتر امور اجتماعی و سیاسی حوزہ علمیہ کے زیر اہتمام منعقد ہوئی، جس میں علماء، طلباء، اساتذہ اور ثقافتی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
حجۃ الاسلام و المسلمین ملکی نے حضرت امام حسن مجتبیٰ (ع) کے یوم ولادت کی مبارکباد پیش کی اور عبادات کی قبولیت کی دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ حجاب کے میدان میں جدوجہد ایک عظیم جہاد ہے، جو کسی عام فرد کے نصیب میں نہیں آتی بلکہ صرف وہی لوگ اس میں کامیاب ہوتے ہیں جو ایمان اور پختہ یقین کے ساتھ میدان میں اترتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حجاب صرف ایک انفرادی معاملہ نہیں بلکہ اس کے وسیع سماجی اثرات بھی ہیں۔ جو خواتین اس راہ میں قربانیاں دیتی ہیں، وہ اسلامی ثقافت اور معاشرتی اقدار کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اور انہیں معاشرے میں نمونہ عمل کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے۔
حجۃ الاسلام و المسلمین ملکی نے قرآن کریم کی آیت "إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مومنین ایک دوسرے کے لیے بے پروا نہیں رہ سکتے بلکہ انہیں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے۔ یہ صرف ایک فردی فریضہ نہیں بلکہ معاشرتی ذمہ داری بھی ہے تاکہ سماج کی دینی، اخلاقی اور سماجی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے نبی اکرم (ص) کے طریقہ تبلیغ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ (ص) نے اخلاق، حکمت اور نرمی کے ذریعے جاہلی معاشرے کو اسلام کی روشنی سے منور کیا۔ اسی طرح آج بھی ہمیں تبلیغ دین کے لیے ان اصولوں پر عمل کرنا ہوگا تاکہ معاشرے میں بہتری لائی جا سکے۔
حجۃ الاسلام و المسلمین ملکی نے صوبہ قم کے ذمہ داران کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ بے حجابی نہ صرف دینی و ثقافتی اقدار کے لیے خطرہ ہے بلکہ یہ حضرت معصومہ (س) کی مقدس بارگاہ کی توہین بھی ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ تعلیمی نظام میں نئی نسل کو حجاب کی حقیقت اور اہمیت سے روشناس کرانے میں کمی رہی ہے۔
انہوں نے حجاب کے لیے سرگرم خواتین کو حقیقی مجاہدات قرار دیا اور کہا کہ یہ اسلامی تہذیب کے دفاع میں ایک ثقافتی مزاحمت کی علامت ہیں۔ ان کی کوششیں دینی اور ثقافتی بیداری کی علامت ہیں اور ان کا احترام کیا جانا چاہیے۔
حجۃ الاسلام و المسلمین ملکی نے مزید کہا کہ انسانی زندگی کا سب سے بڑا سرمایہ "حیات طیبہ" ہے، جو روحانی خوشی اور قلبی اطمینان سے حاصل ہوتی ہے، مگر آج کئی مائیں اپنے بچوں کے مستقبل پر فکر مند ہیں اور حجاب کے حوالے سے موجودہ صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتی ہیں۔ اس صورتحال میں سب کو مل کر تبدیلی لانے کے لیے کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے نہی عن المنکر کو معاشرتی اصلاح کا ایک اہم ذریعہ قرار دیا اور کہا کہ معاشرے میں برائیوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے صبر، حکمت اور دانشمندی کے ساتھ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
آخر میں، انہوں نے کہا کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو ایک بنیادی اصول کے طور پر معاشرے میں رائج کرنا ہوگا تاکہ ایک صالح اور دیندار سماج تشکیل دیا جا سکے۔
آپ کا تبصرہ