۲۶ شهریور ۱۴۰۳ |۱۲ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 16, 2024
حجت الاسلام والمسلمین حمید ملکی

حوزہ / حوزہ علمیہ قم کے نائب مدیر نے کہا: تاریخ کے اس دور میں ثقافتی یلغار سے نمٹنے کا طریقہ مساجد کی مضبوطی سے ممکن ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کے نائب مدیر حجت الاسلام والمسلمین حمید ملکی نے ایران کے شہر قم میں ائمہ جماعات اور ثقافتی طور پر فعال کارکنوں کے ساتھ منعقدہ نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: عوام کی تربیت میں مسجد کا پیش امام انتہائی موثر کردار ادا کر سکتا ہے کیونکہ جب ایک پیش نماز خلوص اور دقت کے ساتھ عوام کی خدمت کرے گا تو لوگوں اور مسجد کے درمیان رابطہ مستحکم ہو گا۔

انہوں نے کہا: مسجد سیاسی اور ثقافتی دھاروں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہے جیسا کہ انقلاب کے دوران مسجد ہی وہ اہم مقام تھی جہاں سے لوگوں کو امام کی فکر اور طرز عمل اور ان کے اعلانات سے آگاہی حاصل ہوتی تھی۔

انہوں نے کہا: اگر معاشرے کے نظم و نسق میں مساجد کا کردار ختم ہو گیا تو یقیناً علماء اور عوام کے درمیان تعلقات کمزور اور سست پڑ جائیں گے کیونکہ دشمنِ اسلام اپنی پوری طاقت کے ساتھ علما و روحانیت کو کمزور کرنے کے لیے میدان میں اتر چکا ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین ملکی نے کہا: مساجد کے امام کو عوام کے دینی شبہات کا جواب دینے کے لیے قابل اور مضبوط ہونا چاہیے تاکہ انہیں ان کے سوالات کے تسلی بخش جوابات مل سکیں۔

انہوں نے کہا: تاریخ کے اس دور میں ثقافتی یلغار سے نمٹنے کا طریقہ مساجد کی مضبوطی سے ممکن ہے لہذا مساجد معاشرے کے بہت سے مسائل اور مشکلات کو حل کر نے کا باعث بن سکتی ہیں۔ جہاں جتنی زیادہ مساجد مضبوط ہوں گی وہاں معاشرتی مشکلات اتنا ہی کم ہوں گی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .