حوزہ نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے سوشل میڈیا کے استاد اور محقق جناب حجت الاسلام محمدرسول بهرامیان نے رہبر معظم انقلابِ اسلامی کی 19 دی (9 جنوری) کو قم المقدسہ کے لوگوں سے ہونے والے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم نے بھی اپنے بیانات میں لوگوں کو اپنی دینی غیرت و حمیت کی حفاظت کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
انہوں نے کہا: موجودہ حالات میں دشمن کا ایک اہم مقصد ہمارے دینی معاشرے میں لوگوں خاص طور پر نوجوان نسل کو دین و مذہب سے بے حس و بے خیال کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: درحقیقت سافٹ وار کے تناظر میں دشمن کے اہم مقاصد میں سے ایک لوگوں کی دینی غیرت و حمیت کو کمزور کرنا ہے۔ جیسا کہ رہبر معظم نے بھی گذشتہ کئی سالوں سے دشمن کی سازشوں کو اچھی طرح سمجھتے ہوئے معاشرے کے تمام طبقات کو اس طرف متوجہ کرتے آ رہے ہیں کہ دشمن یہی چاہتا ہے کہ آپ اس کے سامنے ہمیشہ سر جھکائیں رہیں اور اسی وجہ سے وہ کسی بھی قسم کے ہتھکنڈوں کے استعمال سے باز نہیں آتا۔
حجت الاسلام محمدرسول بهرامیان نے کہا: اس وقت دشمن کے منصوبوں میں سے ایک منصوبہ یہ ہے کہ عوام اور نئی نسل کو اسلامی انقلاب کے اصولوں اور بنیادوں کے بارے میں بے حس کرے جیسا کہ وہ چاہتا ہے کہ خدا کے دین کی حکمرانی نہ رہے اور اسی طرح ہم مسلمان دشمن کے سامنے ہتھیار ڈالے اور سرتسلیم خم رہیں لہذا دشمن کے منصوبوں اور اہداف کو سامنے رکھتے ہوئے ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے مذہبی جوش و جذبے کو تقویت دیں اور معاشرے میں بصیرت و شعور کو بڑھانے کی بنیاد ڈالیں۔
انہوں نے اشارہ کیا: آج ہم دشمن کی طرف سے ایک ذہنی اور ادراکی جنگ کے فریب میں مبتلا ہیں جس میں دشمن کے مقاصد میں سے ایک مہم ہدف اسلامی قوم کے انقلابی جذبے اور وژن کو کمزور کرنا ہے اور ان کے بہتر مستقبل کی امید کو کم کرنا ہے۔
حجت الاسلام بہرامیان نے آخر میں مزید کہا: اس دوران انقلابی دھارے خاص طور پر اپنے دین و مذہب سے وفادار اور باشعور نوجوانوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ رہبر معظم کے حکم کے مطابق خود کو علمی اور بصیرتی طور پر مضبوط کریں اور خاص طور پر میڈیا، سوشل میڈیا، سائبر اسپیس اور موثر ثقافتی سرگرمیوں کے میدان میں اپنے آپ کو بہتر انداز میں سامنے لائیں اور اپنے بامقصد طریقے سےاور ہم آہنگی کے ساتھ دشمن کی تمام ناپاک سازشوں کو ناکام بنائیں۔