۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
تصاویر/ دیدار رئیس ستاد هماهنگی کانون‌های فرهنگی هنری مساجد کشور با آیت الله اعرافی

حوزہ / حوزہ علمیہ کے سرپرست نے کہا: مسجد کے انتظامی امور امام جماعت اور لوگوں کی باہمی سرگرمیوں کی بنا پر ہونے چاہئیں اور ہم جو بھی امور انجام دیں اس میں مسجد کا معاشرہ اور لوگوں سے تعلق برقرار رہنا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کے سرپرست آیت اللہ اعرافی نے قم المقدسہ میں حوزہ علمیہ کے دفتر میں ملکی مساجد کے مرکز ثقافتی اور ہنری امور کے سرپرست حجۃ الاسلام والمسلمین کمال الدین خدادادہ سے ملاقات کے دوران مسجد کی اہمیت اور اس کے مقام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: مسجد کے سسٹم کو منظم اور بہتر بنانے کے لیے ہمیں ایک جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ اس جامع منصوبہ پر سازمان تبلیغات اسلامی اور پالیسی سازی کونسل نے مختلف کام انجام دئے ہیں اور ہم بھی ان امور پر توجہ دے رہے ہیں۔

انہوں نے مساجد میں تین وقت کی باجماعت نمازوں کے انعقاد پر تاکید کی اور کہا: بدقسمتی سے بعض مساجد میں صبح کے وقت باجماعت نماز قائم نہیں ہوتی حالانکہ ہمیں اپنے پروگرامز میں مساجد میں تین وقت نماز باجماعت ادا کرنے کے لئے تاکید کرنی چاہیے۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا: مساجد کو اپنے اردگرد لوگوں کے مسائل بشمول سماجی مشکلات کو حل کرنے میں کردار ادا کرنا چاہئے اور ایک فعال ہی مسجد ان نقصانات کو کم کر سکتی ہے۔

قم المقدسہ کے امام جمعہ نے کہا: اس وقت مساجد کے میدان میں گرانقدر کام ہو رہا ہے۔ مسجد کو مسجد کے امام اور عوام کے محور پر چلنا چاہیے۔ ہم جو کچھ بھی کریں اس میں یاد رہے کہ مسجد کا تعلق معاشرے کے ڈھانچے سے ہے جس میں لوگوں کے ساتھ ارتباط کو محفوظ رکھا جائے امام مسجد صرف مسجد کا ہی امام نہیں بلکہ اسے پورے محلے کا امام بھی ہونا چاہئے۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا: ہمیں اسلامی نظام کے مطابق باہمی اعتدال کو مدنظر رکھتے ہوئے مسجد کے امور انجام دینے چاہئیں کیونکہ علماء کرام اور حوزہ علمیہ کے کاموں کا اصل محور اور مرکز ایسی مسجد ہے جو اسلام کی خصوصیات کے عین مطابق ہو۔

واضح رہے کہ اس نشست کے آغاز میں ملکی مساجد کے مرکز ثقافتی اور ہنری امور کے سرپرست حجۃ الاسلام والمسلمین کمال الدین خدادادہ نے بھی اس مرکز کی سرگرمیوں کے بارے میں اپنی رپورٹ پیش کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .