۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
احکام شرعی

حوزہ؍اگر مسجد  کے احاطے کی جگہ بھی مسجد کے طور پر وقف کی گئی ہو ﴿اگرچہ نماز ادا کرنے کی جگہ نہ بھی ہو﴾ تو اسے کرائے پر دینا جائز نہیں ہے، بصورت دیگر اگر وقف منفعت ہو تو اسے کرائے پر دینا جائز ہے اور اگر وقف انتفاع ہو تو جائز نہیں ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی؍

💠 سوال: کیا مسجد کے احاطے کی جگہ ﴿کہ جو استعمال میں نہیں ہے اور وہاں نماز ادا نہیں کی جاتی﴾ مسجد کی آمدنی کے لئے کرائے پر دی جاسکتی ہے؟

✅ جواب: اگر مسجد کے احاطے کی جگہ بھی مسجد کے طور پر وقف کی گئی ہو ﴿اگرچہ نماز ادا کرنے کی جگہ نہ بھی ہو﴾ تو اسے کرائے پر دینا جائز نہیں ہے، بصورت دیگر اگر وقف منفعت ہو تو اسے کرائے پر دینا جائز ہے اور اگر وقف انتفاع ہو تو جائز نہیں ہے۔

🔷 وقف منفعت وہ وقف ہے کہ جس میں وقف کرنے والے کی جانب سے معین کئے گئے امور میں موقوفہ مال کو اس کی منفعت اور فائدے استعمال کرنے کے لئے وقف کیا گیا ہو۔

🔶 وقف انتفاع وہ وقف ہے کہ جس میں وقف کرنے والے کی جانب سے معین کئے گئے امور میں خود موقوفہ مال کو استعمال کرنے کے لئے وقف کیا گیا ہو۔

احکام شرعی: مسجد کے احاطے کی جگہ کرائے پر دینا

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .