۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
احکام شرعی

حوزہ؍۱) اجناس کو ان کے دینے والوں کی اجازت کے بغیر پیسوں میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا مگر یہ کہ اگلے سال تک باقی رہنا ان کے خراب ہوجانے کا باعث ہو تو اس صورت میں اشکال نہیں رکھتا۔۲ اور ۳) چندہ دینے والوں کی نیت کے پیش نظر ضروری ہے کہ مذکورہ نذر و نیاز اگلے سال کربلائے معلی میں اربعین کے موکبوں  میں استعمال ہو(اگرچہ دوسرے افراد کے ذریعے ہی کیون نہ ہو)۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

💠 سوال: کچھ انجمنوں نے اربعین کے موقع پر نذر و نیاز کے طور پر رقم اور اجناس دونوں طرح کا چندہ جمع کیا (کربلائے معلی میں موکب کی مدد کرنے کی نیت سے) لیکن بعض وجوہات کی بنا پر کچھ مقدار میں نذر و نیاز کی چیزیں باقی بچ گئی ہیں:
۱۔ کیا اگلے سال کے لئے محفوظ کرنے کی غرض سے اجناس کو نقد (پیسوں) میں تبدیل کرنا جائز ہے؟
۲۔ کیا اربعین کے لئے جمع کی گئی نذر و نیاز (رقم اور اجناس) کو مقامی شہروں میں (اگلے سال اربعین کے موقع پر) موکب لگانے کے لئے خرچ کیا جاسکتا ہے؟
۳۔ کیا ضروری ہے کہ جمع کی گئی رقم موکب کے چند اراکین کے ذریعے عراق منتقل کی جائے اور اربعین کے موقع پر وہاں خرچ کی جائے؟

✅ جواب:
۱) اجناس کو ان کے دینے والوں کی اجازت کے بغیر پیسوں میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا مگر یہ کہ اگلے سال تک باقی رہنا ان کے خراب ہوجانے کا باعث ہو تو اس صورت میں اشکال نہیں رکھتا۔
۲ اور ۳) چندہ دینے والوں کی نیت کے پیش نظر ضروری ہے کہ مذکورہ نذر و نیاز اگلے سال کربلائے معلی میں اربعین کے موکبوں میں استعمال ہو(اگرچہ دوسرے افراد کے ذریعے ہی کیون نہ ہو)۔

احکام شرعی: اربعین کی باقی ماندہ نذر و نیاز کو استعمال کرنا

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .