۱۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۸ شوال ۱۴۴۵ | May 7, 2024
احکام شرعی

حوزہ؍ اگر وہ تجارت (اضافی اپارٹمنٹ فروخت) کرنے کا ارادہ رکھتا ہو اور اس کا خریدار بھی موجود ہو تو افراط زر کو منہا کرنے کے بعد قیمت کی جتنی مقدار بڑھی ہوگی اس پر خمس دینا ہوگا۔ تاہم اگر اسے بیچنے کا ارادہ نہ رکھتا ہو بلکہ صرف اسے کرائے پر دینے کا ارادہ رکھتا ہو تو جب تک اسے فروخت نہ کردے اس پر خمس واجب نہیں ہوگا اور فروخت کرنے کے بعد (اصلی قیمت اور افراط زر کو منہا کرنے کے بعد) قیمت کے اضافے کی مد میں ملنے والی رقم فروخت والے سال کی آمدنی شمار ہوگی۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

سوال: اگر کوئی شخص اپنا پرانا کچا مکان اس غرض سے کسی کے حوالے کرے کہ اس جگہ پر کچھ اپارٹمنٹس بنائے جائیں اور گھر کے عوض اسے دو اپارٹمنٹ ملیں تو کیا اضافی اپارٹمنٹ پر جو اس کے ذاتی استعمال میں نہیں ہے، خمس واجب ہوگا؟

جواب: اگر وہ تجارت (اضافی اپارٹمنٹ فروخت) کرنے کا ارادہ رکھتا ہو اور اس کا خریدار بھی موجود ہو تو افراط زر کو منہا کرنے کے بعد قیمت کی جتنی مقدار بڑھی ہوگی اس پر خمس دینا ہوگا۔ تاہم اگر اسے بیچنے کا ارادہ نہ رکھتا ہو بلکہ صرف اسے کرائے پر دینے کا ارادہ رکھتا ہو تو جب تک اسے فروخت نہ کردے اس پر خمس واجب نہیں ہوگا اور فروخت کرنے کے بعد (اصلی قیمت اور افراط زر کو منہا کرنے کے بعد) قیمت کے اضافے کی مد میں ملنے والی رقم فروخت والے سال کی آمدنی شمار ہوگی۔

احکام شرعی:گھر کے اضافی اپارٹمنٹس کا خمس

تبصرہ ارسال

You are replying to: .