حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، یزد میں حوزہ علمیہ خواہران کے سرپرست حجت الاسلام و المسلمین محمد کارگر شورکی نے یزد میں حوزہ علمیہ خواہران کے کارکنان اور مسئولین کے اجتماع میں اربعین حسینی کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ہم اربعین حسینی کے ایام قریب ہیں اور حضرت ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کے چاہنے والے اس اہم اور پرجوش عبادت میں شرکت کی تیاری کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا: شیخ مفید اور شیخ طوسی رحمۃ اللہ علیہما کی روایت کے مطابق اہل بیت امام حسین علیہ السلام کا قافلہ جو شام سے روانہ ہوا تھا وہ اربعین کے دن کربلا پہنچا اور شہدائے کربلا کی قبروں پر عزاداری کی اگرچہ اس قول میں بعض علماء کے نزدیک اختلاف ہے لیکن جو بات یقینی ہے وہ کربلا میں امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے چالیسویں دن جابر بن عبداللہ انصاری اور عطیہ کی موجودگی ہے۔ پس جابر امام حسین علیہ السلام کے پہلے زائر تھے۔
یزد میں حوزہ علمیہ خواہران کے سرپرست نے کہا: ایامِ اربعین حسینی کے دوران کربلا میں حاضری اہل بیت بالخصوص امام حسن عسکری علیہ السلام کی طرف سے تجویز کردہ مستحسن اور مستحب اعمال میں سے ہے کیونکہ وہ زیارتِ اربعین کو مومن کی علامات میں سے ایک قرار دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا: زیارتِ اربعین ہمیشہ سے بہت اہم رہی ہے لیکن موجودہ دور میں اربعین کے دن امام حسین علیہ السلام کی زیارت کو جانا دوہرا اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس دن نجف سے کربلا تک کے راستے میں موجود عاشقانِ حسینی (ع) کا یہ سیلاب پوری دنیا کی توجہ مبذول کرنے کے ساتھ ساتھ مومنین کا روضہ امام حسین علیہ السلام کی طرف پیدل چلنا اور اس راستے پر زائرین کی خدمت اور انہیں خوش آمدید کہنے کے مناظر مقام اہل بیت علیہم السلام اور دین مبینِ اسلام کی ترویج اور عظمت کا باعث بنتا ہے۔
حجت الاسلام و المسلمین شورکی نے زیارتِ اربعین کے مقام، ثواب اور فضیلت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: روایات میں اس زیارت کی بہت سی برکتیں، آثار اور فضیلتیں وارد ہوئی ہیں۔ احادیث میں امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے بارے میں آیا ہے کہ امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: "مَن سَرَّهُ أنَ یَکونَ عَلی مَوائِدِ النُّورِ یَومَ القِیامَةِ فَلْیَکُنْ مِن زُوّارِ الحُسَینِ بنِ عَلیٍّ علیهالسلام" یعنی جو شخص قیامت کے دن نور کی سُفروں پر بیٹھنا چاہتا ہے، اسے چاہیے کہ وہ حسین بن علیہما السلام کے زائرین میں سے ہو۔ (وسائل الشیعه، ج ۱۰، ص ۳۳۰)
انہوں نے مزید کہا: حضرت امام رضا علیہ السلام حضرت ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کی زیارت کے بارے میں فرماتے ہیں: "مَنْ زارَ قَبْرَ الْحُسَیْنِ علیه السلام بِشَطِّ الْفُراتِ، کانَ کَمَنْ زارَ اللهَ فَوْقَ عَرْشِهِ" یعنی جو شخص فرات کے کنارے قبرِ حسین علیہ السلام کی زیارت کرے تو گویا اس نے اللہ کے عرش پر اس کی زیارت کی ہے۔ (مستدرک الوسائل، ج 10، ص 250)
یزد میں حوزہ علمیہ خواہران کے سرپرست نے کہا: اس روایت کے مطابق درحقیقت حضرت ابا عبداللہ علیہ السلام کی زیارت کی طرف حرکت کرنا گویا خدا کی طرف حرکت کرنے اور سفر کرنے اور اس کا قرب حاصل کرنے کے مترادف ہے۔ اس لیے ہم طلبہ اور علماء اس فرصت سے دینِ اسلام کی تبلیغ اور اہل بیت علیہم السلام کو متعارف کرانے کے لیے بہترین استفادہ کر سکتے ہیں۔ ہماری دعا ہے کہ خداوندِ متعال امام حسین اور تمام اہل بیت علیہم السلام کے چاہنے والوں کو ان ہستیوں کی زیارت نصیب فرمائے۔