۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
عارف واحدی

حوزہ / شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر نے اپنے خطاب میں شہداء کربلا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: شہداء کربلا وہ عظیم اور بامقصد انسان تھے جنہوں نے اپنے ہدف اور مقدس مقصد کے لئے اتنی بڑی قربانی دے کر دنیا کو اپنے نظرئے کے لیے جدوجہد کرنا،ہر قسم کے ظلم و جبر اور انحراف کے مقابلےمیں اسٹینڈ لینا سکھایا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے مولانا سید نسیم عباس کاظمی نجفی کے والد مرحوم و مغفور سید گلزار حسین کاظمی کی رسم چہلم میں شرکت کی۔ مرحوم کے ورثاء سے تعزیت کی، ان کی بخشش اور بلندیٔ درجات کی دعا کی اور علماء کرام اور مختلف تنظیمی احباب سے ملاقاتیں کیں اور اجتماع سے خطاب بھی کیا۔

علامہ عارف حسین واحدی نے اپنے خطاب میں شہداء کربلا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: شہداء کربلا وہ عظیم اور بامقصد انسان تھے جنہوں نے اپنے ہدف اور مقدس مقصد کے لئے اتنی بڑی قربانی دے کر دنیا کو اپنے نظرئے کے لیے جدوجہد کرنا،ہر قسم کے ظلم و جبر اور انحراف کے مقابلےمیں اسٹینڈ لینا سکھایا۔

انہوں نے کہا: ہم جو امام حسین کی عزاداری کر تے ہیں یہ بہت بڑے مقصد کے لیے ہوتی ہے۔ کربلا میں عصر عاشور کو فرزند رسول (ص)نے عالمِ غربت میں ایک استغاثہ بلند کیا تھا که "ہے کوئی مجھ مظلوم کی مدد کرنے والا؟"۔ اس استغاثہ نے دنیا کے تمام با ضمیر انسانوں کے اذہان کو جھنجوڑ کر بتا دیا تھا کہ کربلا میں بہائے گئے مظلوموں کے بے گناہ خون کا ہر انسان کو یہ پیغام ہے کہ کبھی ظلم و جبر، ناانصافی، بے عدالتی، دشمن دین قوتوں اور طاغوتوں کے سامنے نہیں جھکنا ہے۔

علامہ عارف حسین واحدی نے کہا: ہر انسان کے اندر اس کا نفس امارہ بھی ایک طاغوت ہے۔ اس کی اطاعت بھی یزیدیت ہے، اس کے آگے جھک کر اللہ تعالیٰ کی نافرمانی اور عصیان کرنے والا بھی یزیدی کردار کا پیروکاراور دشمن راہِ حسین ہے۔ لہذا اگر ہم حسینی ہیں تو اپنی زندگی کو حسینی (ع) کردار سے آراستہ کرنا اور یزیدی کردار پر تبرا کرنا ہی حقیقی عزاداری کا پیغام اور مقصد ہے۔

اپنی زندگی کو حسینی (ع) کردار سے آراستہ کرنا اور یزیدی کردار پر تبرا کرنا ہی حقیقی عزاداری کا پیغام اور مقصد ہے، علامہ عارف حسین واحدی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .