حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ بابل میں حوزہ علمیہ کے سرپرست حجت الاسلام والمسلمین ملکی نے حوزہ علمیہ بابل کے نائب سرپرست کی تعارفی اور الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اخلاص کے بغیر مذہب کی ترویج ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا: شیعہ معاشرہ کے مسائل میں سے ایک ایمان و عمل کے درمیان فاصلہ کا ہونا ہے کہ جسے بر طرف کرنے کی ضرورت ہے اور یہ علماء اور طلباء کا فریضہ ہے۔ صرف زبان سے شیعہ ہونا کافی نہیں ہے بلکہ ہمیں اپنے عمل میں شیعہ علی ہونا چاہئے۔ ہمیں اپنے عمل سے لوگوں کو ایمان اور نیک اعمال کی طرف دعوت دینی چاہئے کہ یہی مؤمنانہ زندگی کی روش ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین ملکی نے کہا: علماء کو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تواضع، ادب اور لوگوں سے حسن سلوک کو نمونۂ عمل قرار دینا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا: ہمارے بزرگوں نے لوگوں کی خدمت کر کے دین کی حفاظت کی اور لوگوں کو صبر و تحمل کے ساتھ دین کی دعوت دی۔ لہذا اس میدان میں ضروری اقدامات کئے جانے چاہئیں اور حوزہ علمیہ میں طلباء کی تعداد کو بڑھانا چاہیئے۔
حجت الاسلام مہدی ملکی نے اپنے خطاب کے آخر میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آج ہم سب شہداء کے مرہون منت ہیں، کہا: شہداء ہمارا فخر ہیں اور ہمیں کبھی بھی ایسا کام نہیں کرنا چاہئے کہ خدانخواستہ کل شہداء کے سامنے شرمندہ ہوں۔
یاد رہے کہ اس تقریب میں حوزہ علمیہ بابل کے سابقہ سرپرست جناب حجت الاسلام عباسی کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے جناب حجت الاسلام قنبری کو حوزہ علمیہ بابل کے نئے سرپرست کے طور پر متعارف کرایا گیا۔