حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، شبہات دینی کے جواب دینے کے ماہر حجت الاسلام حائری پور نے جشن نیمۂ شعبان کے موقع پر دار الشفاء کنونشن ہال قم میں منعقدہ خواتین مبلغات کی تربیتی نشست سے خطاب کے دران کہا: علمائے دین، غیبت امام زمان (عج) میں دین کے مدافع اور لوگوں کے ارتداد سے محافظ ہیں۔
انہوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا: امام ہادی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ «لَولا مَنْ یَبْقی بَعْدَ غَیْبَةِ قائِمِکُمْ علیه السلام مِنَ الْعُلَماءِ الدّاعینَ اِلَیْهِ وَ الدّالّین َعَلَیْهِ وَ الذّابّینَ عَنْ دینِهِ بِحُجَجِ اللّه ِ وَ المُنْقِذینَ لِضُعَفاءِ عِبادِ اللّه ِ مِنْ شِباکِ اِبْلیسَ وَ مَرَدَتِهِ وَ مِنْ فِخاخِ النَّواصِبِ لَما بَقیَ اَحَدٌ اِلاَّ ارْتَدَّ عَنْ دینِ اللّه ِ وَ لکِنَّهُمُ الَّذینَ یُمْسِکونَ اَزِمَّةَ قُلوبِ ضُعَفاءِ الشّیعَةِ کَما یُمْسِکُ صاحِبُ السَّفینَةِ سُکّانَها اُولئِکَ هُمُ الاَفْضَلونَ عِندَاللّه ِ عَزَّوَجَلَّ»، یعنی "اگر ہمارے قائم(عج) کی غیبت کے بعد ایسے علما نہ ہوتے جو لوگوں کو خدا کی طرف دعوت دیتے، اس کے وجود کی راہ دکھاتے، الٰہی دلائل کے ذریعہ اس کے دین کا دفاع کرتے اور ضعیف بندوں کو ابلیس اور اس کے پیروکاروں کے جال اور ناصبیوں کے فریب سے بچاتے تو کوئی بھی دینِ خدا پر ثابت قدم نہ رہتا اور سب مرتد ہو جاتے۔ لیکن یہی علماء کمزور شیعوں کے دلوں کی رہبری کرتے ہیں جیسے کشتی کا ناخدا اس کے بادبان کو سنبھالتا ہے۔ یہی لوگ اللہ کے نزدیک سب سے برتر ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا: اس حدیث میں مذکور الفاظ "داعین، دالین اور ذابین" کی صفات کو مبلغین میں نمایاں ہونا چاہیے تاکہ وہ اپنے مخاطبین کو امام عصر(عج) کی طرف راہنمائی کر سکیں کیونکہ انہی علما کو روایات میں بہترین انسانوں میں شمار کیا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ