پیر 17 فروری 2025 - 19:06
علماء کرام کو انبیاء کے وارث ہونے کی حیثیت سے عوام کے مسائل کو اپنا مسئلہ سمجھنا چاہیے

حوزہ / حجت‌ الاسلام‌ والمسلمین علی پور نے کہا: علماء کرام کو چاہیے کہ وہ معاشرہ میں ان کے ساتھ مرتبط افراد کے مسائل کو اپنا مسئلہ سمجھیں اور اہل ایمان کے ساتھ محبت اور الفت کے ساتھ پیش آئیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ایران کے صوبہ گیلان میں حوزہ علمیہ کے مدیر حجت‌الاسلام‌والمسلمین قاسم علی پور نے مدرسہ علمیہ مهدویه رشت میں طلاب سے خطاب میں سورہ توبہ کی آخری آیات کا حوالہ دیتے ہوئے رسول اکرم(ص) کی شخصیت پر روشنی ڈالی اور کہا: سورہ توبہ کی آیت ۱۲۸ یہ بیان کرتی ہے کہ نبی اکرم(ص) تمہارے درمیان سے ہی تمہاری طرف آئے ہیں اور یہ بات روحانیوں کے تبلیغی مشن کے لیے نمونہ عمل ہونی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا: خداوند متعال اس آیت میں فرماتا ہے: "لَقَدْ جَاءکُمْ رَسُولٌ مِّنْ أَنفُسِکُمْ عَزِیزٌ عَلَیْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیصٌ عَلَیْکُم بِالْمُؤْمِنِینَ رَؤُوفٌ رَّحِیمٌ" یعنی بے شک تمہارے پاس تم ہی میں سے ایک رسول آیا، تمہاری تکلیف اس پر شاق اور گراں گزرتی ہے، وہ تمہاری بھلائی کا بہت خواہاں ہے اور مؤمنوں پر نہایت مہربان اور رحیم ہے۔

انہوں نے مزید کہا: روحانیت کو ان افراد کے مسائل کو اپنا مسئلہ سمجھنا چاہیے جن کے ساتھ وہ تعلق رکھتے ہیں اور اہل ایمان کے ساتھ محبت اور الفت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

حجت‌ الاسلام‌ والمسلمین علی پور نے اس آیت کے مفہوم پر تاکید کرتے ہوئے کہا: رسول اکرم (ص) کو عوام کی تکالیف بہت گراں گزرتی تھیں، اسی طرح علماء کرام کو بھی انبیاء کے وارث ہونے کی حیثیت سے عوام کے مسائل کو اپنا مسئلہ سمجھنا چاہیے اور ان کے حل کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha