۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
نوری همدانی

حوزہ/ مرجع تقلید آیۃ اللہ نوری ہمدانی نے انقلابِ اسلامی کو امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی مخلصانہ کاوشوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امام راحل (رح) فرماتے تھے: حکومتِ اسلامی کی حفاظت، تمام واجبات سے زیادہ ضروری ہے۔ امام خمینی (رح) عوام کیلئے ایک خاص اہمیت کا قائل تھے اور ہمیشہ ان کی مشکلات کے حل کیلئے کوشاں رہتے، کیونکہ یہی عوام ہے جو دشمن کے مقابلے میں سپر بن کر میدان میں حاضر ہوتی ہے اور یہ عوام الناس ہی ہے جو اسلام و انقلاب کے دفاع کیلئے ہمیشہ حاضر رہتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیۃ الله العظمی نوری ہمدانی نے کاشان ایران میں نمائندۂ ولی فقیہ حجۃ الاسلام حسینی سے ملاقات کے دوران یہ بیان کرتے ہوئے کہ حالات حاضرہ سے آگاہی اور حالیہ واقعات کی شناخت بہت ضروری ہے، کہا کہ بدقسمتی سے آج عالمی استکبار فتنہ و فساد کے ذریعہ مستضعفینِ جہاں اور امت مسلمہ کے درمیان اختلافات کو فروغ دینے میں کوشاں ہے، لہٰذا دشمنوں کے ان ناپاک عزائم سے مقابلہ کرنے کا واحد راستہ، اقوام عالم میں آگاہی اور بیداری پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج ہمیں عوام میں بیداری پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں دشمنوں کے ناپاک منصوبوں سے آگاہ کرنا چاہیئے اور انقلابِ اسلامی کی گراں قدر خدمات بیان کرتے ہوئے دشمن کے مقابلے میں اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کی دعوت دینی چاہیئے۔

آیۃ اللہ ہمدانی نے کاشان کے مؤمنین کی جانب سے منعقد ہونے والی مجالس و محافل کو اہل بیت علیہم السلام سے عشق و عقیدت قرار دیا اور کہا کہ کاشان میں منعقد ہونے والی مجالس اور محافل، یہاں کے مؤمنین کی دینی معارف اور اہل بیت علیہم السلام کی عظیم ثقافت سے محبت اور عقیدت کی نشانیوں میں سے ایک ہے۔

انہوں نے انقلابِ اسلامی کے آغاز سے لے کر اب تک کاشان کی عوام کی جدوجہد کو بہترین انداز میں خراج تحسین پیش کیا اور کہا: آج علماء کا اولین اور اہم ترین فریضہ، عوام کی خدمت، ان کے ساتھ ڈائرکٹ ارتباط برقرار رکھنا اور ان کے درد دل کو تواضع و عاجزی کے ساتھ سننا ہے تاکہ عوام تمام حالات میں علماء کو اپنا غمخوار اور مونس و یاور قرار دے۔

آیۃ اللہ العظمی ہمدانی نے علماء و دینی مبلغین کی طرف سے تبلیغی اور ثقافتی امور کی انجام دہی کو اہم قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ علماء تبلیغ اور ثقافتی سرگرمیوں کے ساتھ عوام کی مشکلات اور مسائل کا حل تلاش کریں، کیونکہ علماء کا عوام کے ساتھ ہر میدان میں حاضر رہنا اور ان کی مشکلات کا حل تلاش کرنے میں کوشاں رہنا ان کے باہمی رابطہ کو مزید تقویت دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علماء اور عوام کے درمیان کوئی فاصلہ نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ عوام علماء کو اپنے لئے تکیہ گاہ اور پناہ گاہ کی حیثیت سے دیکھتی ہے، لہٰذا علماء کو چاہیئے کہ عوام کے ساتھ تواضع و عاجزی سے پیش آئیں اور ان کی مشکلات کا حل تلاش کریں۔

انہوں نے اب تک انقلابِ اسلامی کی جانب سے انجام دی گئی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انقلابِ اسلامی غربت، جہالت و نادانی کا خاتمہ، عوام میں شعور اجاگر کرنے اور معاشرے میں عدل و انصاف کی فراہمی کیلئے وجود میں آیا ہے۔

آخر میں، انہوں نے انقلابِ اسلامی کو امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی مخلصانہ کاوشوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امام راحل (رح) فرماتے تھے: حکومتِ اسلامی کی حفاظت تمام، واجبات سے زیادہ ضروری ہے۔ امام خمینی (رح) عوام کیلئے ایک خاص اہمیت کا قائل تھے اور ہمیشہ ان کی مشکلات کے حل کیلئے کوشاں رہتے، کیونکہ یہی عوام ہے جو دشمن کے مقابلے میں سپر بن کر میدان میں حاضر ہوتی ہے اور یہ عوام الناس ہی ہے جو اسلام و انقلاب کے دفاع کیلئے ہمیشہ حاضر رہتی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .