حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید محمد سعیدی نے قم المقدسہ میں نماز جمعہ کے خطبوں میں کہا کہ رہبر انقلاب نے حالیہ بیانات میں ملک میں اتحاد و انسجام پر خصوصی تاکید کی ہے، خصوصاً 12 روزہ جنگ کے بعد جب دشمن یہ گمان کر رہا تھا کہ ایران میں عوام اور حکومتی نظام کے درمیان فاصلے بڑھ گئے ہیں۔ ان کے مطابق دشمنوں کی یہ محاسباتی غلطی عوام کی استقامت کے باعث ایک بار پھر شکست میں بدل گئی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی اور صہیونی حکام یہ تصور کر بیٹھے تھے کہ اسلامی نظام کو کمزور کرنے کا بہترین موقع انہیں مل گیا ہے، لیکن عوام نے انہیں پسپائی پر مجبور کیا۔
آیت اللہ سعیدی نے مذاکرات کے بارے میں پھیلائی جانے والی افواہوں کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ رہبر انقلاب نے واضح طور پر فرمایا ہے کہ “امریکہ، اسلامی جمهوریہ کے ساتھ رابطے اور تعاون کا اہل ہی نہیں ہے۔
انہوں نے صدرِ مملکت کی حمایت کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت بھاری ذمہ داریاں اٹھائے ہوئے ہے اور شہید رئیسی کے باقی ماندہ منصوبوں کی تکمیل کیلئے سنجیدگی سے کوشاں ہے، اس لئے سب کو ان کی مدد کرنی چاہیے۔
اسراف کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسراف ملک کیلئے ایک سنگین خطرہ ہے اور اگر اس سے پرہیز کیا جائے تو حالات میں نمایاں بہتری آسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قم میں بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے اہم اقدامات کیے جارہے ہیں جو عوامی تعاون سے ممکن ہوں گے۔
آیت اللہ سعیدی نے خدا سے تعلق، دعا اور تضرع کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بارش، امن اور عافیت جیسے امور کے لئے خدا سے مانگنا چاہیے۔ انہوں نے حضرت علیؑ اور حضرت فاطمہؑ کی فضیلتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان ہستیوں نے نفاق کے چہرے کو بے نقاب کیا اور امت کو ایمان کا صحیح معیار عطا کیا۔
خاندانی نظام کی اہمیت بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قرآن کے مطابق گھر وہ بنیادی نهاد ہے جہاں انسان کی شخصیت بنتی ہے۔ عفاف، حیا، دین داری، باہمی احترام اور صبر جیسی صفات سب سے پہلے گھر ہی میں پروان چڑھتی ہیں۔ میڈیا اور بعض غیر ذمہ دار عناصر طلاق، بے عفتی اور سقطِ جنین کو بڑھاوا دے کر معاشرے کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، اس لئے والدین کو اپنی نسل اور اقدار کی حفاظت کیلئے ہوشیار رہنا ہوگا۔
آخر میں انہوں نے آیت اللہ العظمیٰ اراکی کی وفات اور شہید فخری زادہ و مجید شہریاری کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔









آپ کا تبصرہ