حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکزی جامع مسجد سکردو کے نائب امام جمعہ علامہ شیخ محمد حسن سروری نے گزشتہ روز نمازِ جمعہ کے خطبوں میں نمازیوں کو تقوائے الٰہی کی نصیحت کی اور ایام فاطمیہ کی اہمیّت اور ان ایام میں مجالسِ فاطمی کے انعقاد پر زور دیتے ہوئے خطبۂ فدک کے اہم نکات کو بیان کیا۔
شیخ سروری نے تسبیحِ زہراء سلام اللہ علیہا کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اہلِ بیت علیہم السلام کی تعلیم کردہ ایک نورانی عبادت ہے؛ یہ عبادت دنیا و مافیہا سے بہتر ہے اور روح کی طہارت اور ایمان کی پختگی کا ذریعہ ہے۔
انہوں نے حضرت فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیہا کی افضلیت کے حوالے سے خطیبِ بغدادی کی روایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خواتین میں سب سے افضل حضرت فاطمہ الزہراء ہیں اور مردوں میں سب سے افضل حضرت علی علیہ السلام ہیں۔
نائب امام جمعہ سکردو نے حضرت فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیہا کے فدک کے خطبے کو ایک عظیم رہنمائی قرار دیتے ہوئے کہا خطبۂ فدک نہ صرف اہلِ ایمان، بلکہ تمام انسانیت کے لیے اہم ہے۔ حضرت فاطمہ نے اپنے خطبے میں اللہ کی ذات پر ایمان رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور انسانوں کو دنیوی طاقتوں سے بالاتر ہو کر اللہ کی طرف توجہ مرکوز کرنے کی دعوت دی۔ اس خطبے کے ذریعے علم کی اہمیت بھی اجاگر کی گئی، خاص طور پر اس بات پر کہ علم انسان کو اس کے مقصدِ حیات سے آگاہ کرتا ہے اور ظلم و جبر سے بچاتا ہے۔ اسلام میں علم کے حصول کو بے مثال اہمیت دی گئی ہے، جس کی تائید حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث سے بھی ہوتی ہے۔
آخر میں انہوں نے ملکی صورتحال پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیاست اور عدلیہ کے درمیان شدید تصادم کی صورتحال ہے، جس کا عوام پر براہ راست اثر پڑ رہا ہے۔ حالیہ ترمیمی بلز جیسے 27ویں اور 28ویں ترمیم عوام کے فائدے کے دعوے کے باوجود ان کی حقیقی حالت پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔ سیاست دانوں کے جھگڑے، عدلیہ میں اختلافات اور اسراف و فضول خرچی نے عوام کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔ ججوں کے استعفے اور ذاتی مفادات کی سیاست نے صورتحال کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ عوام کی محرومیاں پس منظر میں چلی گئی ہیں اور یہ صورتحال ملک کے لیے تشویش کا باعث بن رہی ہے۔









آپ کا تبصرہ