جمعہ 5 دسمبر 2025 - 23:10
موت سب سے بڑی نصیحت ہے؛ انسان موت کو یاد رکھے اور اسے اپنا واعظ بنائے، علامہ جواد حافظی

حوزہ/مرکزی جامع مسجد سکردو میں خطبۂ جمعہ دیتے ہوئے نائب امام جمعہ سکردو حجت الاسلام شیخ محمد جواد حافظی نے امیرالمؤمنین حضرت علی علیہ السلام کے ارشادات کی روشنی میں آدابِ سفر اور مؤمن کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام شیخ جواد حافظی نے مرکزی جامع مسجد سکردو میں خطبۂ جمعہ دیتے ہوئے امیرالمؤمنین حضرت علی علیہ السلام کے ارشادات کی روشنی میں آدابِ سفر اور مؤمن کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ مولا علیؑ فرماتے ہیں: سفر بے مقصد نہیں ہونا چاہیے، عاقل انسان سفر کے وہی پانچ فوائد لینے کے لیے نکلتا ہے جن کا ذکر مولا نے فرمایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سفر انسان کے ذہنی و جسمانی سکون کا باعث بنتا ہے، فضا اور آب و ہوا کی تبدیلی انسان کے مزاج پر خوشگوار اثر ڈالتی ہے اور اپنے علاقے کی غذا و ماحول انسان کے لیے قدرتی طور پر زیادہ سازگار ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بہتر روزگار کے لیے سفر کرنا شریعت میں پسندیدہ ہے اور بلتستان کے لوگ سردیوں میں دوسرے علاقوں کا سفر کرتے ہیں جو تعلیماتِ اہلِ بیتؑ کے مطابق ہے۔

نائب امام جمعہ سکردو نے علم، تربیت، مشاہدے اور ہنر سیکھنے کے لیے سفر کو بہترین عبادت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں جس نے ترقی کی ہے اس نے سفر کر کے نئی مہارتیں حاصل کیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیک لوگوں کی صحبت کے لیے سفر کرنا باعثِ خیر ہے اور مولا فرماتے ہیں کہ صالح افراد کی معیت انسان کی زندگی بدل دیتی ہے۔

علامہ حافظی نے نہج البلاغہ سے تین اہم نصیحتیں بیان کیں کہ سفر میں سب سے پہلا رفیق اللہ ہو، انسان اپنی عبادت اور تقویٰ کا خیال رکھے اور جنازوں کے ساتھ ڈھول باجے جیسے ناروا کاموں سے بچے جو سفر کو سفرِ معصیت بنا دیتے ہیں؛ دوسرا یہ کہ کرام الکاتبین کو اپنے ساتھ موجود سمجھتے ہوئے ہر قول و فعل میں احتیاط کرے اور تیسرا یہ کہ موت کو اپنا واعظ بنائے، کیونکہ موت سب سے بڑی نصیحت ہے اور اگر موت بھی نصیحت نہ دے تو جہنم کی آگ انسان کے لیے کافی ہے۔

آخر میں علامہ شیخ جواد حافظی نے کہا کہ مولا علیؑ کے نزدیک سفر صرف راستہ طے کرنے کا نام نہیں، بلکہ یہ شعور، اخلاق، بصیرت اور تربیت کا نام ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha