حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انجمنِ امامیہ بلتستان کے صدر علامہ آغا سید باقر الحسینی نے گزشتہ روز مرکزی جامع مسجد سکردو میں نمازِ جمعہ کے خطبوں میں ایران کی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر علی لاریجانی کے حالیہ دورۂ پاکستان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر لاریجانی پاکستانی حکام سے مسلسل ملاقاتیں کر رہے ہیں اور وہ اپنے ساتھ رہبرِ معظم انقلابِ اسلامی کا خصوصی پیغام اور پاکستانی عوام کے لیے سلام لائے ہیں۔
نائب امام جمعہ سکردو نے رہبرِ معظم کے لیے انتہائی احترام اور جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس عظیم رہبر کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے پوری دنیا میں مسلمانانِ عالم کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ اے رہبرِ معظم! ہم آپ سے عہد کرتے ہیں کہ جس دن آپ حکم دیں گے، ہم اپنا گھر بار، اپنی ہر چیز چھوڑ کر آپ کے پیغام پر لبیک کہنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہوں گے۔
آغا باقر الحسینی نے ملکی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 27 ویں ترمیم پاکستان کو کمزور کرنے، اداروں میں اختلاف پیدا کرنے اور چند افراد کو غیر معمولی اختیارات دینے کی سازش ہے۔ اس کے پیچھے بیرونی ہاتھ بھی ہیں۔ یہ گلگت بلتستان کے قدرتی وسائل پر قبضے کی منصوبہ بندی ہے، بعض لوگوں کو قانون سے بالاتر بنانے کی کوشش ہے، یہ قانون چنگیز خان و ہلاکو خان کی آمرانہ روش پر مبنی ہے۔ پاکستانی عوام ہوش کے ناخن لیں۔ ایسے قوانین ملک کو کمزور اور دشمنوں کو مضبوط بناتے ہیں۔
انہوں نے گلگت بلتستان کے مختلف مسائل اور عوامی مشکلات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ عوامی مسائل کا حل اجتماعی اتحاد، مشترکہ حکمتِ عملی اور باہمی اعتماد میں مضمر ہے۔ اگر ہم آپس میں متحد نہ ہوئے تو ہماری آواز کو نہیں سنا جائے گا اور ہمارے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جا سکتا ہے۔
نائب امام جمعہ سکردو نے لینڈ ریفارمز بل پر شدید اعتراض کرتے ہوئے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا کہ اس بل کو عوامی مفادات کو نظر انداز کرکے پاس کیا گیا ہے۔آغا سید باقر الحسینی نے خبردار کیا کہ اگر ہم نے اپنی صفوں میں اتفاق نہیں پیدا کیا تو ہمارا حال بھی دوسرے صوبوں کی طرح ہو سکتا ہے، جہاں غیر ملکی طاقتوں کا اثر بڑھ رہا ہے۔









آپ کا تبصرہ