ہفتہ 1 نومبر 2025 - 10:28
خطبہ جمعہ سکردو: جناب سیدہؑ کی مختصر عمرِ مبارک انسانیت کے لیے عدل، صبر، علم و عبادت کا عملی نمونہ ہے

حوزہ/ نائب امام جمعہ سکردو بلتستان پاکستان حجت الاسلام شیخ فدا عبادی نے نمازِ جمعہ کے خطبوں میں ایامِ فاطمیہ کی آمد پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جناب سیدہ زہراء سلام اللہ علیہا کی مختصر مگر پربرکت عمر مبارک میں عالم انسانیت کے لیے عدل، صبر، علم اور عبادت کا عملی درس موجود ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجت الاسلام شیخ فدا عبادی نائب امام جمعہ سکردو بلتستان پاکستان نے نمازِ جمعہ کے خطبوں میں ایامِ فاطمیہ کی مناسبت سے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جناب سیدہ زہراء سلام اللہ علیہا کی مختصر مگر پربرکت عمر مبارک میں عالم انسانیت کے لیے عدل، صبر، علم اور عبادت کا عملی درس موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 13 جمادی الاوّل سے ایامِ فاطمیہ (سلام اللہ علیہا) کا آغاز ہو رہا ہے؛ یہ وہ ایام جن میں مومنین، سیدۂ کائنات فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کی یاد کو عقیدت و معرفت کے ساتھ تازہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ مہینہ "مہینۂ فاطمہ" ہے اور ائمۂ طاہرین علیہم السّلام مجسمۂ عدل و احسان ہیں۔

امام جمعہ سکردو نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جناب سیدہ فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی سیرت ہمیں عدل، صبر، علم اور عبادت کا عملی درس دیتی ہے، کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا خواتین کے لیے کامل ترین اسوہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی طہارت و عصمت نہ صرف نسوانیت، بلکہ پوری انسانیت کے لیے راہِ نجات ہے۔ آپ(س) نے اپنی قلیل عمر میں عبادت، قربانی، عدل اور ولایت کے دفاع کی ایسی مثال قائم کی جو تا قیامت مشعلِ راہ ہے۔

شیخ فدا حسن عبادی نے کہا کہ مؤمنین کو چاہیے وہ ایامِ فاطمیہ میں اپنی عبادات، ذکرِ اہلِ بیت علیہم السلام اور اصلاحِ نفس پر خصوصی توجہ دیں، کیونکہ یہی حقیقی پیرویِ فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا ہے۔

امام جمعہ سکردو نے یکم نومبر یومِ آزادی گلگت بلتستان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یومِ آزادی گلگت بلتستان آپ تمام مؤمنین کی خدمت میں ہدیۂ تبریک و تہنیت پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آزادی ایک عظیم نعمت ہے اور ہمیں اس نعمت پر خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت سو سالہ ڈوگرہ راج اور غلامی کی زندگی سے نجات حاصل کی۔ گلگت بلتستان کے بہادر جوانوں اور عوام نے ڈنڈوں اور پتھروں کے ذریعے ڈوگروں کو علاقے سے مار بھگایا اور 16 دن تک ایک آزاد ریاست کے طور پر زندگی بسر کی۔

شیخ فدا عبادی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنی آزادی کے بعد پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، لیکن افسوس کہ سات دہائیاں گزرنے کے باوجود نہ ہمیں متنازع حیثیت کے مطابق حقوق ملے اور نہ آئینی حیثیت دی گئی۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ سب کچھ پاکستانی حکومت کی نااہلی کا نتیجہ ہے، جو آج تک گلگت بلتستان کے عوام کی قربانیوں اور وفاداریوں کو تسلیم نہیں کر سکی۔ ہم نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا، اس کے دفاع میں ہر میدان میں قربانیاں پیش کیں، لیکن ہمیں آج تک برابر کے شہری حقوق نہیں دیئے گئے، یہ صورتحال ظلم اور زیادتی کے سوا کچھ نہیں۔

علامہ شیخ فدا حسن عبادی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے وطنِ عزیز پاکستان سے اپنی وابستگی ہر دور میں ثابت کی ہے، مگر بدقسمتی سے اسلام اور انصاف کے نام پر بننے والے اس ملک میں ہی ہم اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔

انہوں نے امتِ مسلمہ اور وطنِ عزیز پاکستان کے لیے دعا کی کہ خداوندِ عالم اس سرزمین کو ظلم، ناانصافی، محرومی اور استحصال سے نجات عطا فرمائے اور گلگت بلتستان کے عوام کو بھی وہ آئینی شناخت اور مساوی حقوق عطا کرے جن کے وہ برسوں سے منتظر ہیں۔

شیخ فدا حسن عبادی نے کالج، یونیورسٹی اور اسکول انتظامیہ کو سختی سے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی ادارے کھیل کود کی حوصلہ افزائی کریں مگر ضابطۂ اخلاق، اسلامی اقدار اور حدودِ شریعت کو مقدم رکھیں! مخلوط محافل و تقاریب ایسی تقریبات ہیں جن سے ادارہ اور علاقہ بدنام ہوسکتا ہے، اس کی اجازت ہرگز قبول نہیں۔

امام جمعہ سکردو شیخ عبادی نے والدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی صرف تعلیمی خواندگی کافی نہیں، بلکہ نیک تربیت دینا بھی آپ کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ بیٹیوں کو شائستہ اور دین سے آراستہ بنائیں؛ گھر وہ جگہ ہے جہاں کردار سازی ہوتی ہے، اگر گھر تربیت سے خالی ہوگا تو یونیورسٹی تک پہنچ کر بھی برائی پھیل سکتی ہے۔

نائب امام جمعہ جامع مسجد سکردو نے ملک میں فرقہ وارانہ اشتعال کو ہوا دینے کی کوششوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور تکفیری اورنگزیب فاروقی کی تقاریر اور مکتبِ اہلِ بیت(ع) کے خلاف ہرزہ سرائی کو سنگین خطرہ قرار دیا اور حکومت کی خاموشی پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اگر ریاست نے ایسے عناصر کو لگام نہ دی تو امت خود دفاعی حیثیت کا حق رکھتی ہے، مگر سب سے بہتر راستہ عدل اور قانون کے ذریعے اس فتنے کا صفایا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha