حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پیامِ ولایت فاؤنڈیشن سکھر سندھ پاکستان کے تحت عظمتِ شہداء کانفرنس منعقد ہوئی؛ جس میں شہدائے راہِ آزادی قدس کو زبردست الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔
کانفرنس میں پیامِ ولایت فاؤنڈیشن کے رہنما نثار شاہ جی کی دینی و انقلابی خدمات کو بھی خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔
کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان، صوبۂ سندھ کے صوبائی آرگنائزر علامہ مقصود علی ڈومکی و دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔
علامہ مقصود ڈومکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پچیس کروڑ عوام کا وہی مؤقف ہے جو بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح اور حکیم الامت حضرت علامہ اقبال کا موقف تھا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے۔ دو ریاستی حل ناانصافی اور اسرائیل غاصب کے ناجائز قبضے کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے؛ اس لیے امتِ مسلمہ کو متحد ہو کر فلسطینی عوام کے مؤقف کی بھرپور حمایت کرنی چاہیے۔
اپنے خطاب میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ راہِ آزادی قدس کے عظیم شہداء کا پاکیزہ لہو امتِ مسلمہ میں بیداری اور اتحاد کی بنیاد بنا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ نے عصرِ حاضر کے منافقین کا چہرہ بے نقاب کیا ہے اور دنیا کے سامنے ان کے مکروہ چہرے کو آشکار کر دیا ہے۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے مزید کہا کہ ہمیں “جہادِ تبین” کی اشد ضرورت ہے، یعنی حق و باطل کی حقیقت کو واضح طور پر بیان کرنا اور معرکۂ حق و باطل میں اہلِ حق کی بےمثال قربانیوں کو اجاگر کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مادیت کے اس دور میں جب امام کعبہ جیسے مقدس عناوین والے بعض علما و مفکرین دنیاوی رنگینیوں میں اتنے غرق ہوگئے ہیں کہ غزہ میں ستر ہزار معصوم انسانوں کے قتلِ عام پر چپ کا روزہ رکھ کر خاموشی اختیار کر لیتے ہیں۔
کانفرنس کے اختتام پر پیامِ ولایت اسکاؤٹس کے جوانوں نے شہدائے راہ حق کو سلامی دی اور وطن عزیز پاکستان کی سربلندی کی دعا کی۔









آپ کا تبصرہ