حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انجمنِ امامیہ بلتستان پاکستان کی مجلسِ نظارت اور مرکزی کابینہ کے اراکین کا مشترکہ اجلاس سرپرستِ اعلیٰ علامہ شیخ محمد حسن جعفری کی صدارت میں مرکزی جامع مسجد سکردو میں منعقد ہوا؛ اجلاس میں قومی و تنظیمی امور پر مشاورت کی گئی۔

اجلاس کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کا شرف انجمن کے رابطہ سیکریٹری آغا سید قمر عباس حسینی نے حاصل کیا۔
رکنِ مجلس نظارت حاجی مسلم حسین نے تمام شرکائے اجلاس کا شکریہ ادا کیا اور ایجنڈے کے نکات پر مختصر بریفنگ دی۔
رکنِ مجلس نظارت جسٹس (ریٹائرڈ) وزیر شکیل احمد نے انجمنِ امامیہ بلتستان کے دستور، نصب العین اور اغراض و مقاصد کے اہم نکات پیش کیے، جن پر شرکائے اجلاس نے تفصیلی گفتگو کی۔
باہمی مشاورت اور اتفاقِ رائے سے دستور میں چند ترامیم کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں طے پایا کہ مجلسِ نظارت کی مدت پانچ سال اور مرکزی صدر و کابینہ کی مدت تین سال ہوگی۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ انجمنِ امامیہ بلتستان کی مرکزی کابینہ کا کوئی رکن کسی دوسری سیاسی یا مذہبی جماعت کا رکن نہیں ہوگا۔
سرپرستِ اعلیٰ علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے اپنے خطاب میں قیمتی تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ انجمنِ امامیہ بلتستان ایک عوامی و دینی خدمت کا پلیٹ فارم ہے، اس کی فعالیت اور اتحاد برقرار رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے تمام شرکائے اجلاس کا شکریہ ادا کیا اور انجمن کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
اجلاس میں قومی و اجتماعی امور پر بھی غور کیا گیا اور آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق مختلف تجاویز پیش کی گئیں۔
اجلاس میں سرپرستِ اعلیٰ علامہ شیخ محمد حسن جعفری کے علاوہ علامہ سید باقر الحسینی، شیخ فدا حسن عبادی، شیخ زاہد حسین زاہدی، آغا سید احمد حسینی، شیخ محمد علی مظفری، شیخ محمد جواد حافظی، شیخ ذوالفقار انصاری، آغا سید قمر عباس حسینی، جسٹس (ر) وزیر شکیل احمد، محمد حسن حسرت، حاجی مسلم حسین، محمد نذیر شگری، وزیر حامد حسین، قاسم نسیم، آغا زمانی، ایڈووکیٹ شاکر ریحان، اصغر علی اور محمد یعقوب نے شرکت کی۔









آپ کا تبصرہ