حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکزی جامع مسجد سکردو کے امام جمعہ علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے اپنے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کہا ہے کہ امیر اہل سنت و الجماعت گلگت بلتستان و خطیب مرکزی جامع مسجد اہل سنت گلگت قاضی نثار احمد صاحب پر فائرنگ کا افسوسناک واقعہ نہ صرف ایک شخص پر حملہ ہے، بلکہ گلگت بلتستان کے امن، وقار اور وحدت پر حملہ ہے۔ ایسے واقعات ان ہاتھوں کی نشاندہی کرتے ہیں جو اس خطے کے سکون، بھائی چارے اور اجتماعی بیداری سے خائف ہیں۔
انہوں نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام اہلِ ایمان، علماء، نوجوانوں اور باشعور شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس موقع پر صبر، دانائی اور بیداری کا مظاہرہ کریں۔ دشمن کا سب سے بڑا ہتھیار افواہ، اشتعال اور انتشار ہے؛ ہمیں اسی ہتھیار کو ناکام بنانا ہے۔ جو قوم اپنے جذبات کو عقل کی تابع رکھتی ہے، وہی قوم فتنوں پر غالب آتی ہے۔
علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے کہا کہ میں حکومتِ گلگت بلتستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے پُرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ اس واقعے کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائیں، ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور عوام کو تحفظ کا حقیقی احساس دلایا جائے۔ انصاف کی بروقت فراہمی ہی امن کی بنیاد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں پورے یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ گلگت بلتستان کے عوام دشمن کے عزائم کو ناکام بنائیں گے اور اس سرزمین کو دوبارہ امن، اخوت اور باہمی محبت کی روشن مثال بنا کر دکھائیں گے۔
امام جمعہ سکردو نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہمارے خطے کو ہمیشہ امن، اتحاد اور برادری کا گہوارہ بنائے، زخمیوں کو صحتِ کاملہ عطا فرمائے اور اس امت کو تفرقہ و فتنہ سے محفوظ رکھے۔
واضح رہے آج گلگت میں اہل سنت والجماعت کے امیر مولانا قاضی نثار احمد پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے انہیں زخمی کیا ہے۔
یاد رہے اس واقعے کے بعد گلگت بلتستان کے سوشل میڈیا صارفین نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے گلگت بلتستان کے امن کو سبوتاژ کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔









آپ کا تبصرہ