جمعرات 23 اکتوبر 2025 - 13:18
جامعہ الرشید کراچی کا انقلاب اسلامی کے خلاف ناروا الزام کی مذمت

حوزہ/ کراچی پاکستان کے اہل سنت (دیوبندی) کے دینی مدرسوں میں سے ایک ممتاز درسگاہ "جامعہ الرشید" کے مدیر مفتی عبدالرحیم نے ایک بیان میں انقلاب اسلامی ایران پر بے بنیاد الزامات عائد کیے ہیں۔ مفتی صاحب کا دعویٰ ہے کہ ۱۹۸۰ کی دہائی میں ایران کے اسلامی انقلاب نے پاکستان میں "تبری" کے فروغ اور شیعہ سنی فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دی ہے۔

تحریر: محمد احمد فاطمی

حوزہ نیوز ایجنسی| کراچی پاکستان کے اہل سنت (دیوبندی) کے دینی مدرسوں میں سے ایک ممتاز درسگاہ "جامعہ الرشید" کے مدیر مفتی عبدالرحیم نے ایک بیان میں انقلاب اسلامی ایران پر بے بنیاد الزامات عائد کیے ہیں۔ مفتی صاحب کا دعویٰ ہے کہ ۱۹۸۰ کی دہائی میں ایران کے اسلامی انقلاب نے پاکستان میں "تبری" کے فروغ اور شیعہ سنی فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دی ہے۔

یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب انقلاب اسلامی ایران نے ہمیشہ وحدت امت اسلامی کی ترویج اور تمام مسالک کے مقدسات کے احترام کو اپنا نصب العین بنایا ہے۔ ایران کی اسلامی حکومت نے عالم اسلام میں اتحاد و یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے ہمیشہ عملی اقدامات کیے ہیں، نیز اہل سنت کے مقدسات کی توہین کو حرام قرار دیا ہے۔

یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ گزشتہ سالوں میں جامعۃ المصطفٰی العالمیہ کے محترم سربراہ ڈاکٹر علی عباسی نے امام خمینیؒ اور امام خامنہ ایؓ کی وحدت امت اسلامی کے افکار کی ترویج کے مقصد سے پاکستان کے اپنے دوروں کے دوران جامعہ الرشید کا دورہ کیا تھا اور مفتی عبدالرحیم سے ملاقات کر کے پرخلوص گفتگو کی تھی۔

ہم جامعہ الرشید کے اس مؤقف کی سخت مذمت کرتے ہیں، جو انقلاب اسلامی اور تشیع کی فروغ وحدت امت کے لیے کوششوں اور قربانیوں کی عظمت کو مجروح کرتا ہے۔ ہم اسے پُرامن بقائے باہمی اور امت اسلامی کی وحدت کی روح کے خلاف سمجھتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جامعہ الرشید اپنے بیانات میں وحدت اسلامی کے تقاضوں کا خیال رکھے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha