حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افریقی ملک کنگو کینشاسا کے دارالحکومت میں شیعہ کمیونٹی کی مسلسل کاوشوں سے ایک عظیم بین المذاہب اجتماع منعقد ہوا، جس کا موضوع ادیان کے درمیان وحدت اور پُرامن بقائے باہمی تھا۔
یہ اجتماع شیعہ مسلم کونسل کنگو کینشاسا کے زیر اہتمام مسجد الرسول (ص) میں منعقد ہوا، جس میں علما، مختلف مذہبی رہنما، چرچ کے پادری، اور مذہبی اقلیتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس تقریب کو مقامی اور علاقائی میڈیا میں بھی غیر معمولی پذیرائی ملی۔
اجتماع میں ایران، پاکستان، سودان، مصر کے سفیر، کنگو کی قومی اسمبلی کے بعض اراکین اور وفاقی کابینہ کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔
اس موقع پر شیعہ مسلم کونسل کنگو کے چیئرمین شیخ ابوجعفر عیسی امباکی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام رحمت، محبت اور درگزر کا دین ہے، اور اس کے پیروکاروں کا فریضہ ہے کہ وہ دوسرے ادیان کے ساتھ امن و احترام کے ساتھ رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ دس برسوں میں شیعہ کونسل نے مذہبی و سماجی سطح پر نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
قابلِ ذکر ہے کہ شیعہ مسلم کونسل کنگو کینشاسا کا قیام فروری 2015ء میں عمل میں آیا، جو 20 اراکین پر مشتمل ہے۔ یہ ادارہ دارالحکومت کینشاسا میں متعدد مساجد اور ثقافتی مراکز کا انتظام سنبھالتا ہے، جہاں 800 سے زائد شیعہ افراد براہِ راست اور 3 ہزار سے زیادہ افراد بالواسطہ طور پر اس سے وابستہ ہیں۔









آپ کا تبصرہ