۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
ڈاکٹر صابر ابو مریم

حوزہ/ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نےپ ی ٹی آئی اور ایم ڈبلیو ایم کے مابین سیاسی معاہدے میں کشمیر اور فلسطین کی اصولی حمایت جاری رکھنے اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح  کی فکر کے مطابق غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہ کرنے کے نقاط کو شامل کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے دونوں جماعتوں کے قائدین کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست رہنماؤں بشمول سابق رکن قومی اسمبلی و رہنما جماعت اسلامی محمد حسین محنتی، نائب امیر مسلم پرویز، سابق اراکین سندھ اسمبلی محفوظ یار خان، میجر (ر) قمر عباس، پاکستان مسلم لیگ (ف) کے رہنما سردار رحیم،مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر زیدی، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما علامہ قاضی احمد نورانی ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ارشد نقوی، پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما پیرزادہ ازہر علی شاہ ہمدانی، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما صادق شیخ، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما یونس بونیری، جمعیت علماء اسلام (ف ) کے رہنما قاری عثمان، آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوان قادری، پائیلر کے چیئر مین کرامت علی، معروف کشمیری سماجی رہنما بشیر سدوزئی، ہیومن رائٹس کونسل کے جمشید حسین، سوچ عورت فاؤنڈیشن لی صدر ریحانہ عزیز، پی ٹی آئی خاتون رہنما عرم بٹ کے اسماء قابل ذکر ہیں۔

فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نےپ ی ٹی آئی اور ایم ڈبلیو ایم کے مابین سیاسی معاہدے میں کشمیر اور فلسطین کی اصولی حمایت جاری رکھنے اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی فکر کے مطابق غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہ کرنے کے نقاط کو شامل کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے دونوں جماعتوں کے قائدین کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان ملک بھر میں سیاسی و مذہبی جماعتوں اور سول سوسائٹی سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کے اشتراک اور تعاون سے مسئلہ فلسطین اور کشمیر کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے اور پاکستان سمیت کسی بھی مسلم عرب یا غیر عرب ملک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی سطح کے تعلقات کو اسلام ، فلسطینی عوام اور پاکستان میں آئین پاکستان سے غداری تصور کرتی ہے تاہم ایسے موقع پر پاکستان تحریک انصاف اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی قیادت عمران خان اور علامہ ناصر عباس کی جانب سے سیاسی معاہدے میں فلسطین اور کشمیر کے مسئلہ کو ترجیحی نقاط میں شامل کرنا قابل تحسین عمل ہے تاہم فلسطین فاؤنڈیشن فلسطین و کشمیر کی حمایت پر مبنی ان نقاط کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خوش آئند بات ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں میں قائدین کشمیر اور فلسطین کی حمایت کے نظریاتی اصولوں پر یقین رکھتے ہیں اس موقع پر انہوں نے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے ساتھ اشتراک عمل اور تعاون کرنے والی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں بالخصوص جماعت اسلامی، پاکستان تحریک انصاف ، مجلس وحدت مسلمین، پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان مسلم لیگ (ق)، پاکستان مسلم لیگ (ف)، عوامی نیشنل پارٹی، جمعیت علماء پاکستان، جمعیت علماء اسلام (ف)، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، ایم کیو ایم بحالی کمیٹی، ملی یکجہتی کونسل، پاکستان عوامی تحریک، آل پاکستان سنی تحریک، شیعہ علماء کونسل، متحدہ علماء محاذ، جعفریہ الائنس پاکستان، سکھ اور ہندو کمیونٹی سمیت مسیحی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی اراکین سمیت صحافتی تنظیموں اور وکلاء تنظیموں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے تعاون کو جاری رکھنے کی اپیل بھی کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .