حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کی سائبر آرگنائزیشن کے سربراہ نے واضح طور پر یہ تسلیم کیا ہے کہ ایران سائبر کے میدان میں ایک بڑی طاقت بن گیا ہے، انہوں نے کہا کہ تل ابیب اپنے دفاع کے لیے "سائبر آئرن ڈوم" بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
اطلاع کے مطابق صیہونی حکومت کے سائبر سیل کے سربراہ گیبںی پورٹنوئی نے منگل کے روز ایک اجلاس میں سرکاری اداروں پر سائبر حملوں کے متعلق پر روشنی ڈالی۔
عبرانی اخبار "ماریو" کے مطابق تل ابیب سائبر تنظیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اپنی معیشت اور اندرونی محاذ پر سائبر حملوں کے خلاف خود کو مضبوط کرنے کے لیے ’سائبر آئرن ڈوم‘ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران، حماس اور حزب اللہ کے ساتھ مل کر آج سائبر کی دنیا میں ایک بڑی طاقت بن چکا ہے۔
انہوں نے سرکاری اداروں اور تنظیموں کے خلاف سائبر حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم انہیں دیکھتے ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ یہ کیسے کام کرتے ہیں۔
پورٹنوئی اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر سائبر حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال ہم نے داخلی محاذ پر تقریباً 1500 مختلف سائبر حملوں کو ناکام بنایا۔
اسرائیلی اہلکار کا دعویٰ ہے کہ وہ تل ابیب میں اداروں اور تنظیموں کے خلاف سائبر سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں جب کہ ہیکر گروپس نے حال ہی میں اسرائیلی اداروں اور تنظیموں کے خلاف کئی کامیاب سائبر حملے انجام دئے ہیں۔