حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ مجلس وحدت مسلمین اور تحریک انصاف کی مرکزی قائدین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور عمران خان نے دونوں جماعتوں کے مابین سیاسی اشتراک کے معاہدے پر دستخط کر دیے۔ وفود کی سطح پر ہونے والے معاہدے میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ بیرونی ڈکٹیشن اور غلامی کو کسی طور قبول نہیں کیا جائے گا۔پاکستانی سرزمین پرغیر ملکی اڈوں کے قیام کے کسی بھی ممکنہ فیصلے کی سخت مخالفت کی جائے گی۔ آزاد خارجہ پالیسی کے بیانیے سے کسی طور انحراف نہیں ہو گا۔
معاہدے میں اتفاق رائے سے طے پایا گیا کہ وطن عزیز کی داخلی وحدت، سلامتی اور استحکام کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ اسلامی اقدار کا تحفظ، تحریک پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کی حفاظت اور سیاسی و اقتصادی اور دفاعی خود انحصاری کے حصول کے لیے مشترکہ جدوجہد کی جائے گی ۔پاکستان دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات کا خواہاں ہے۔ مسلم ممالک کے ساتھ اتحاد و وحدت کو خصوصی حثیت حاصل ہوگی۔ ملکی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کو روکنا خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول ہوگا۔ مسلم ممالک کے باہمی تنازعات میں مذاکرات کے ذریعے راہ حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی اور ان تنازعات میں فریق نہیں بنا جائے گا ۔دوست پڑوسی ممالک سے تعلقات کو خصوصی حثیت حاصل ہو گی۔ گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ بنایا جائے گا ۔ ظلم کے خاتمے اور انصاف کی فراہمی کو اولین ترجیح دی جائے گی ۔ پسماندہ اور استحصال زدہ طبقے کی بحالی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کوششیں کی جائیں گی۔
اسرائیل کے حوالے سے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے موقف کو رہنما اصول سمجھتے ہوئے سختی کے ساتھ کاربند رہا جائے گا۔فلسطین اور کشمیر کے متعلق اخلاقی و قانونی تقاضوں کو ہر صورت مقدم رکھا جائے گا۔پاکستان کی سرزمین کسی بیرونی طاقت کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ہمارے فیصلے ہمارے ملک کے اندر ہی ہوں گے۔آزاد خارجہ پالیسی اور داخلی خودمختاری پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں ہو گا۔دونوں جماعتوں کے رہنماوں نے اس معاہدے کو خوش آئند اور باوقار پاکستان کے لیے اہم دستاویز قرار دیا۔
مجلس وحدت مسلمین کے وفد میں وائس چئیرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ احمد اقبال رضوی، مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی، مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی ،مرکزی سیکرٹری ایمپلائز ونگ ملک اقرار حسین و دیگر شامل تھے۔