حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی اکتیسویں برسی کی مناسبت سے اسلام آباد کے پریڈ گراونڈ میں ناصرانِ ولایت کانفرنس کیا، جس میں ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی جو اپنے ہاتھوں میں مجلس وحدت مسلمین، پاکستانی پرچم، پلے کارڈز، اور شہید علامہ عارف حسینی کی تصاویر اٹھائے ہوئے تھے۔ جلسے کے شرکاء امریکا مردہ باد، اسرائیل مردہ باد اور بھارت مردہ باد کے نعرے لگا رہے تھے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی کو بہتر اور متوازن بنا کر اسلامی ممالک کیساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بین الاقوامی تنازعات کا حصہ بننے کے بجائے اس کے حل کیلئے کردار ادا کرنا چاہئیے۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں سیاسی مخالفین کیخلاف ناموس رسالت کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنیکی مذمت کرتے ہیں، مذہبی مقدسات کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے والے دنیا اور آخرت میں جوابدہ ہونگے۔ ملک کی لوٹی ہوئی دولت کی پائی پائی وصول کرکے غریب عوام کی فلاح و بہود پر خرچ کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پلی بارگینگ کے نام پر لٹیروں کو چھوٹ دینے کی پاکستانی قوم کبھی اجازت نہیں دے گی۔امریکا افغانستان میں اپنی بدترین شکست کو فتح میں تبدیل کرنے کیلئے پاکستان کا کندھا استعمال کرنا چاہتا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور لائین آف کنٹرول پر بھارتی دہشت گردی امریکی اور اسرائیل اور بھارت کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے۔ ڈیل آف سینچری (صدی کی ڈیل) کے نام پر فلسطین کی سرزمین پر غاصبانہ اسرائیل کے قبضے اور مقبوضہ کشمیر پہ ہندوستانی غاصبانہ تسلط کو قانونی شکل دینے کے امریکی، اسرائیل، بھارتی اور خائن عرب ریاستوں کے منصوبہ کو اْمت مسلمہ مسترد کرچکی ہے۔ مذہب کے نام پر اپوزیشن جماعتیں اپنے سیاسی اغراض و مقاصد کیلئے تکفیر اور مذہبی کاڑد کو استعمال نہ کریں، 40 سال سے پاکستان مذہبی کارڈ اور تکفیر کی وجہ سے لاکھوں پاکستانیوں کی جانیں دے چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت خطے میں امریکا بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ اْمتِ مسلمہ اور پاکستان کیخلاف تیار ہو رہا ہے، امریکا نے اسرائیل کی ایماء پر فلسطین کیخلاف صدی کی ڈیل نامی سازش رچی جو کہ ذلت آمیز شکست کا شکار ہوئی، امریکا صدی کی ڈیل کے نام پر فلسطین پر اسرائیل کو مسلط کرنا چاہتا ہے اور اسی طرح کشمیر پر بھارت کا تسلط قائم کرکے وہاں مسلمانوں کی نسل کشی چاہتا ہے، جو پاکستان کی غیور عوام کبھی نہیں ہونے دے گی ہم کشمیر میں بھارتی ناپاک عزائم و ظلم و بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں، کشمیر میں بھارتی عزائم سے ہم باخبر ہیں نہتے کشمیریوں کیخلاف جو خونی کھیل انڈیا کھیلنے جا رہا ہے انڈیا کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑھے گی، کسی بھی دشمن کو مادر وطن کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دینگے۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ امریکا سے دوستی کسی بھی قوم کیلئے خودکشی کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے کی صورتحال تیزی سے تبدیل ہورہی ہے، حکمران کوئی ایسا فیصلہ نہ کریں کہ پاکستان کے ہاتھ کچھ نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کے کونے کونے میں امام خمینی کے فرزندوں امریکا کو ذلیل ورسوا کر دیا ہے۔ ایران نے امریکی ڈرون طیارہ گرا کر اسکی عالمی حاکمیت کو ختم کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب امریکا اور برطانیہ اپنی ساکھ کو بچانے کیلئے ایران سے مذاکرات کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔
مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ اس وقت بہترین حکمت عملی کیساتھ متوازن خارجہ پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے۔پڑوسی ممالک سے دوستانہ تعلقات استوار کر کے ملکی سلامتی اور امن و امان کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ سمیت عالمی طاقتوں سے تعلقات ڈکٹیشن کی بجائے برابری کی بنیاد پر قائم ہونیچاہیے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپتی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے اپنے خطاب میں کہا کہ علامہ عارف حسین الحسینی کو شہید کرنے والے آج مایوس ہو گئے ہیں، فرزندان شہید قائد کا یہ ٹھاٹھیں مارتا یہ سمند ر اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ آج بھی شہید کے معنوی فرزند استعماری قوتوں کیخلاف سیسہ پلائی دیوار کی صورت ہے۔ علامہ باقر زیدی نے کہا کہ معاشی مشکلات سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ایسی جامع پالیساں مرتب کرنا ہوں گی جس سے عام طبقے کا نظام زندگی بہتر ہو سکے۔
مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد نقوی نے کہا کہ عوام کے منتخب نمائندے شاہانہ رہن سہن کی بجائے سادگی کو اپنائیں تاکہ عوام کا دیا ہوا ٹیکس قومی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر خرچ کیا جا سکے اورقومی خزانے کا بے جا ضیاع نہ ہو۔