حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج حوزہ علمیہ کے نئے تحصیلی سال کے آغاز اور فقہ کے درس کے موقع پر فرمایا کہ امریکہ کی مذاکراتی پیشکش در اصل ایران پر اپنی خواہشات مسلط کرنا ہے اور ایران سے متعلق زیادہ سے زیادہ دباو کی پالیسی کو کامیاب ظاہر کرنا ہے.
رہبر انقلاب اسلامی نےمذاکرات کے حوالے سے امریکی حکام کے مختلف مواقف کی جانب اشارہ کرتے ہوئےفرمایا کہ امریکی حکام کبھی غیر مشروط مذاکرات کی بات کرتے ہیں تو کبھی 12 شرائط کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔ اس قسم کا موقف یا تو ان کی سیاسی کشیدگی کا نتیجہ یا پھر مد مقابل کو پریشان کرنے کی چال ہے تاہم ایران پریشان نہیں ہو گا اس لئے کہ ہمارا موقف واضح،راستہ صاف ہے اور ہم جانتے ہیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہئیے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اس طرح کے مذاکرات کیلئے ان لوگوں سے رجوع کیا جائے جو امریکہ کے لئے دودھ دینے والی گائے کی طرح ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران،مومنین، مسلمین اللہ اور عزت دار لوگوں کی جگہ اور مسکن ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نےفرمایا کہ اگر امریکہ جس نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی، اپنے کئے پر پشیمان ہو،توبہ کرے اور جس جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی اس پر واپس آئےاس وقت ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے والے جوہری فریقین میں شامل ہوسکتا ہے مگر دوسری صورت میں نہ نیویارک اور نہ کسی اور جگہ امریکی اور ایرانی حکام کے درمیان کسی بھی سطح پر مذاکرات نہیں کئے جائیں گے.