حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی ٹیلی ویژن کے چینل 12 نے انکشاف کیا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی خوشنودی کے لئے اسرائیلی حکام سعودی عرب سمیت کئی عرب ممالک کو فضائی دفاعی نظام فراہم کرنے کی فراق میں ہیں۔ اس چینل نے اطلاع دی ہے کہ اس منصوبے میں یو اے ای اور سعودی عرب کو آئرن بیم لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم کی فراہمی بھی شامل ہے۔
رافائل ڈیفنس سسٹمز کمپنی کے تیار کردہ آئرن بیم لیزر ویپن سسٹم کو پہلی بار 2014 کے سنگاپور ایئر شو میں نمونے کے طور پر پیش کیا تھا اور اس سال 26 اپریل کو اسرائیلی فوج نے اس کے کامیاب تجربے کا اعلان کیا تھا۔
اسرائیل کے جنگی وزیر بینی گینٹز نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسرائیل امریکی حمایت یافتہ علاقائی فضائی دفاعی اتحاد بنا رہا ہے اور اگلے ماہ جو بائیڈن کے دورے سے اس کو تقویت مل سکتی ہے۔
اس ملاقات میں اسرائیلی فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف "ایویو کوخاوی" اور سعودی فوج کے چیف آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف فیاض بن حامد الراولی شریک تھے۔ جو بائیڈن اگلے ماہ خطے کا تین روزہ دورہ کریں گے، جس میں سعودی عرب اور پھر صیہونی حکومت کے حکام سے ملاقاتوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ گینٹز نے یہ بھی کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بائیڈن اس سفر کے دوران علاقائی تعاون میں ایک اور قدم آگے بڑھائیں گے۔
گزشتہ چند ہفتوں سےسعودی عرب نے اپنی فضائی حدود اسرائیلی طیاروں کے لیے کھلے عام کھول دی ہیں اور اسی مختصر عرصے میں تل ابیب سے کئی طیارے ریاض کے ہوائی اڈے پر اترے ہیں، یہ طیارے تاجروں، اقتصادی کارکنوں اور صیہونی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں کو ریاض لے جا رہے ہیں۔