۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
طلال عتریسی

حوزہ/ ماہر مشرق وسطیٰ اور لبنان یونیورسٹی کے مرکز برائے سیاسیات کے سربراہ ڈاکٹر طلال عتریسی نے کہا کہ امام خمینی(رح) نے ایک نظام کو وجود میں لایا اور امام خامنہ ای نے اس نظام کے اصولوں کی حفاظت کرتے ہوئے تمام بیرونی دباؤ، پابندیوں اور اندرونی مشکلات کے باوجود اس کی ترقی کے لئے اقدامات کئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام خمینی(رح) کی نمایاں خصوصیات اور آپ کی جہادِ تبیین کے حوالے سے راہ و روش کو پیش کرنا بہت ضروری ہے۔ رہبرِ انقلابِ اسلامی امام خامنہ ای کا جہادِ تبیین کے مصادیق میں سے بیان کردہ ایک مصداق، امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت کی تبیین اور وضاحت ہے، اگر امام رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت کو صحیح معنوں میں پیش نہ کیا جائے تو اس عظیم شخصیت کے بارے میں مغالطہ ہوگا اور اس عظیم شخصیت کی راہ و روش کو بیرونی اور اندرونی عناصر ایک اور طریقے سے پیش کریں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی نے اس سلسلے میں ماہرِ مشرق وسطیٰ اور یونیورسٹی آف لبنان کے مرکز برائے سیاسیات کے سربراہ ڈاکٹر طلال عتریسی سے گفتگو کی ہے جسے حوزہ نیوز ایجنسی اپنے قارئین کی خدمت میں پیش کر رہی ہے۔

حوزہ: امام خمینی(رح) نے مغرب اور مشرق کی بالادستی کا مقابلہ کرنے اور تیسری بڑی دنیا کے نام سے منسوب استکبار جہاں کے انحصار کو ختم کرنے کے لئے کس طرح لوگوں کو بلایا؟

اسلامی جمہوریہ ایران کا اسلامی انقلاب کئی مسائل پر مبنی تھا۔ سب سے پہلے، امریکہ شیطان بزرگ ہے اور تمام فتنہ اس کی زیر سرپرستی ہے، لہٰذا اقوام عالم میں کسی بھی انقلاب کا مقصد شیطان بزرگ سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے۔ دوسرا مسئلہ، نہ شرقی نہ غربی کا نعرہ لگانا اور انحصار سے آزاد حکومتوں کا قیام تھا اور یہ نمونے دوسرے ممالک کے سامنے پیش کئے گئے۔ فتح و کامیابی کا دارومدار آزادی پر تھا اور انقلابِ اسلامی کی شناخت ثقافتی تھی نہ معاشی اور طبقاتی۔

حوزہ: امام خمینی(رح) نے اس بات پر کیوں تاکید کی کہ "قدس" کو اسلامی اور عربی مسائل میں ایک خاص مقام دیا جانا چاہئے؟

ابتداء سے ہی امام خمینی(رح) مسلسل شہنشاہیت کی حکومت کو موساد اور امریکی استکبار سے جوڑتے ہوئے، اس بات پر تاکید کرتے تھے کہ اسرائیل ایک ناجائز حکومت ہے، اسی لئے انقلاب کے بعد غاصب اسرائیلی سفارت خانے کو فلسطینی سفارت خانے میں تبدیل کر دیا اور پھر یوم القدس کا اعلان کردیا، تاکہ تمام مسلمان اور مظلومین قدس شریف کے لئے متحد ہو کر آمرانہ قوتوں اور ان کے ناپاک عزائم کا مقابلہ کریں۔

حوزہ: آپ امام خمینی( رح) اور آیۃ اللہ امام خامنہ ای کے موقوف اور نقطۂ نظر کا موازنہ کیسے کریں گے؟

اسلامی جمہوریہ ایران کے موجودہ رہبر امام خمینی(رح) کی راہ و روش کا تسلسل ہیں۔امام خمینی(رح) نے ایک نظام کو وجود میں لایا اور امام خامنہ ای نے اس نظام کے اصولوں کی حفاظت کرتے ہوئے تمام بیرونی دباؤ، پابندیوں اور اندرونی مشکلات کے باوجود اس کی ترقی کے لئے اقدامات کئے۔ قائدین انقلاب کا اصل نقطۂ نظر امریکہ کا مقابلہ، مزاحمت اور مستضعفین جہاں کی حمایت دینا رہا ہے۔

حوزہ: کیا امام خمینی(رح) کا برپا کردہ انقلاب اپنے اہداف اور نعروں کو عملی جامہ پہنانے میں کامیاب ہوا؟

آج عالمی سطح پر مختلف میدانوں میں رونما ہونے والی تمام تبدیلیاں انقلابِ اسلامی کا نتیجہ ہیں اور انقلابِ اسلامی کی فتح کے بعد دنیا نے اس کے بارے میں سوچنا شروع کیا کہ امام خمینی(رح) نے کس طرح قیادت کی اور دنیا پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوئے؟
آج ہم خطے میں مزاحمت و مقاومت کی طاقت اور دنیا میں تسلط پسندوں کی نمایاں شکست کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو انقلابِ اسلامی اور اس کے اہداف کا نتیجہ ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے مزاحمت و مقاومت کی حمایت کر کے آمروں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا اور غاصب اسرائیلی اثر و رسوخ کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور مختلف شعبوں میں نمایاں کارنامے دکھائے ہیں جو کہ ایک مضبوط ایران کی تعمیر کے مقاصد میں شامل ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .