حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ لبنان کی نئی پارلیمنٹ ایک نیا مرحلہ ہے اور اب سے پارلیمنٹ میں موجود تمام اراکین کا حساب کتاب شروع ہو جاتا ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ایک ایسی حکومت بنائیں جو ہمیں بہتر صورتحال کی طرف لے جائے، مزید کہا کہ آج لبنان کے حالات غیر معمولی ہیں اور تمام تر رکاوٹوں کے باوجود کم سے کم شرائط کے ساتھ حکومت کا قیام عمل میں لایا جانا چاہئے، کیونکہ حکومت کا وجود اس کی عدم موجودگی سے کئی گنا بہتر ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ ہمیں نئی حکومت کی تشکیل کے لئے ہر لحظہ اور آخری دم تک کوشش کرنی چاہئے۔ ہم جانتے ہیں کہ امریکہ اور اس کے اتحادی لبنان میں نئی حکومت کے قیام کے مخالف ہیں اور وہ نہیں چاہتے کہ لبنان میں امن و امان برقرار رہے۔
حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ ہمیں لبنان میں نئی حکومت کے قیام کے لئے جرأت مندانہ اقدامات کرنے چاہئیں، تاکہ ہم حکومت کے بغیر نہ رہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ہمیں تیل اور گیس کی دولت سے متعلق ایک جائز حق کا سامنا ہے۔راہ حل ملتوی کرنے کے بارے میں بعض کی طرف سے کئے گئے وعدوں کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
شیخ قاسم نے کہا کہ اسرائیلیوں کی طرف سے تیل نکالنے سے لاتعلق نہیں رہ سکتے۔مساوات واضح ہیں اور ہم تیل سمیت اپنے مکمل حقوق چاہتے ہیں۔ دشمن جان لے کہ لبنان بالکل بھی کمزور نہیں ہے اور اپنے حقوق کا تحفظ کر سکتا ہے۔