حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو مخالفین اسرائیل میں جمہوریت کے تحفظ کا مطالبہ کر رہے تھے، ان کہنا تھا کہ نیتن یاہو کی حکمرانی وہاں سے جمہوریت کو ختم کر رہی ہے۔
لندن کے علاوہ دنیا کے دیگر 18 مقامات پر ہزاروں افراد نے نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے کئے۔ اس سے قبل نیتن یاہو کی پالیسیوں کے حوالے سے تل ابیب سمیت اسرائیل کے 20 سے زائد شہروں میں مظاہرے کیے گئے۔ تل ابیب میں ہر ہفتہ کو لوگ بڑے پیمانے پر جمع ہو کر صہیونی وزیر اعظم کے خلاف احتجاج کرتے ہیں، اور مجرمانہ حکومت اور جمہوریت کے خاتمے کے نعرے لگاتے ہیں۔
اسرائیل میں مظاہروں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب نیتن یاہو کی قیادت والی حکومت نے صیہونی حکومت کے عدالتی نظام میں اصلاحات کی کوشش شروع کی۔ نیتن یاہو کو پہلے ہی بدعنوانی کے الزامات کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ ان پر بڑے پیمانے پر رشوت لینے کا بھی الزام ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ اب نیتن یاہو کچھ نئے قوانین لا کر اپنے خلاف کرپشن اور رشوت ستانی کے الزامات کو ختم کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ سزا سے بچ سکیں۔