۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
فلسطین میں نیتن یاہو کے خلاف پھر سے مظاہروں کا آغاز

حوزہ/ اسرائیلی شہریوں نے مارچ کے آخر میں انتخابات کی وجہ سے صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے معطل ہونے کے بعد ہفتے کی رات دوبارہ شروع کیے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسرائیلی شہریوں نے مارچ کے آخر میں انتخابات کی وجہ سے صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے  معطل ہونے کے بعد ہفتے کی رات دوبارہ شروع کیے ہیں۔

فلسطینی نیوز ایجنسی سما کی رپورٹ کے مطابق مظاہروں کا انعقاد بلیک پرچم موومنٹ نے کیا جہاں مظاہروں کے دوران  متعددافراد مقبوضہ علاقوں میں سڑکوں اور پلوں پر نکل آئے جنہوں نے حکومت کی تبدیلی کے حق میں اور پانچویں انتخابات کی مخالفت میں نعرے لگائے۔

بلیک فلیگ موومنٹ نے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں دوسال کے اندر چارمرتبہ انتخابات کے نتائج سے عوام کا واضح فیصلہ سامنے آجاتا ہےکہ  عوام حکومت کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں جس کے سوا ان کے پاس کوئی چارہ نہیں ۔

واضح رہے کہ مظاہرین نے نیتن یاہو سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا جکہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے طاقت کا استعمال کیا، یادرہے کہ  مقبوضہ علاقوں میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کو معزول کرنے کے لئے ہفتہ وار مظاہرے کیے جاتے ہیں،جبکہ بنیامین نیتن یاھو فی الحال رشوت اور دھوکہ دہی کے الزامات کے تحت مقدمے کی سماعت کا سامنا کر رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے صیہونی جو پوری دنیا پر حکومت کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں ایک غیر قانونی ریاست میں مٹھی بھر صیہونیوں کو سنبھالنے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں یہاں تک کہ دوسا ل کے اندر چار عام انتخابات ہوئے ہیں تاہم پھر بھی  نہ صرف یہ کہ سیاسی تعطل کا خاتمہ نہیں ہوا بلکہ اس میں مزید اضافہ ہوا ہے،ادھر صیہونی عوام کا کہنا ہے کہ ان کے بڑے سے لے کر چھوٹے تک سب عہدہ دار  بدعنوانیوں میں ڈوبے ہوئے ہیں جس میں اس ریاست کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سر فہرست کہ حالیہ دنوں میں انھیں متعدد مقدمات کا بھی سامنا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .