حوزہ نیوز ایجنسی کی یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، سیاہ پرچم نامی تحریک حالیہ مہینوں میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی بدعنوانی کے خلاف لگاتار مظاہرے کررہی ہے،اس سلسلہ میں گذشتہ رات حزب اختلاف کی اتحادی جماعتوں کے ذریعہ کابینہ کے قیام کی حمایت میں تل ابیب کے شہری کی سڑکوں پر نکلے ۔
صہیونیوں کے کچھ ذرائع ابلاغ نے قیاس آرائی کی ہے کہ صہیونی حکومت کے اپوزیشن رہنما نفتالی بنت اتوار تک اسرائیلی اتحادیوں کی نئی کابینہ کے قیام کا اعلان کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی صہیونی ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ نیتن یاھو کی دو حریف جماعتوں نے مخلوط کابینہ تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، نفتالی بنت اور یش عتیدپارٹی کے رہنما یائیر لاپڈ نے مخلوط کابینہ تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔
کچھ سروے کے مطابق،نیتن یاہو کی مقبولیت جو بدعنوانی کے معاملات میں الجھے ہوئے ہیں،غزہ میں 12 روزہ جنگ کے اختتام پر فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے خلاف صہیونی جارحیت پسندوں کی شکست اور یکطرفہ جنگ بندی کے بعدان کی مقبولیت میں مزید کمی آگئی ہے نیز حزب اختلاف کے اتحاد کے اقتدار حاصل کرنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔