۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
اسرائیل

حوزہ/ صیہونی حکومت کی کابینہ کی تشکیل کے لیے مقرر کیے گئے وزیر اعظم نیتن یاہو کی ممکنہ کابینہ کے خلاف مقبوضہ فلسطین میں ہفتے کو دیر رات تک مظاہرے ہوئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مذہبی انتہا پسندوں کی حمایت یافتہ صیہونی حکومت کے تحت یکم نومبر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اکثریتی سیٹیں جیتنے والے لیکود پارٹی کے سربراہ ’بنیامین نیتن یاہو‘ نے ابھی تک کابینہ کی تشکیل نہیں کی ہے۔ دریں اثنا، اس سے پہلے کہ وہ اپنی ممکنہ کابینہ کا اعلان کریں، ان کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مظاہرین کی بڑی تعداد نے تل ابیب کے حبیبہ اسکوائر پر نیتن یاہو کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان مظاہروں کی شدت کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ آنے والے دن نیتن یاہو کے لیے آسان نہیں ہونے والے ہیں۔ اس کے ساتھ یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جس طرح صیہونی حکومت میں سیاسی کشمکش جاری ہے، اس غیر قانونی حکومت کو ایک بار پھر انتخابات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ نیتن یاہو کی قیادت میں لیکود پارٹی نے مذہبی انتہا پسندوں کی حمایت سے کنیسٹ میں زیادہ نشستیں جیتنے کے بعد یہ پیشین گوئی کی ہے کہ اس بار صیہونی حکومت کی کابینہ پچھلی کابینہ سے کچھ مختلف ہو گی، کیونکہ نیتن یاہو، جو کہ ان کی حکومت ہے۔ پہلے ہی سخت گیر سوچ اور نظریہ رکھتے ہیں، اس بار صہیونی مذہبی انتہا پسندوں کی مدد سے دہشت گردی کو مزید فروغ دیں گے۔

دریں اثناء سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ پانچ سال کے سیاسی بحران کے بعد ناجائز صیہونی حکومت میں ایک نئی کابینہ تشکیل پانے جا رہی ہے جو اس ناجائز حکومت کی تاریخ کی سب سے زیادہ بنیاد پرست اور کرپٹ کابینہ ہو گی۔

نیتن یاہو کے خلاف لوگ تل ابیب کی سڑکوں پر  اتر آئے

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .