۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
زکارنا فلسطینی

حوزہ/ صیہونی حکومت کے سب سے بڑے حامی امریکہ نے اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں 15 سالہ فلسطینی لڑکی کے قتل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مجرموں کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ ہم مظلوم فلسطینی لڑکی جنی زکارنه کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے کسی فلسطینی بچے کو قتل کیا ہو، لیکن اسرائیل کے جرائم پر امریکہ کی جانب سے ردعمل ظاہر کرنا شاذ و نادر ہی ہوتا ہے۔

یہ بھی عجیب بات ہے کہ امریکہ نے احتساب کا مطالبہ کرتے ہوئے قاتلوں سے ہی تحقیقات کی توقع بھی رکھی ہے۔

پرائس نے کہا کہ ہم سمجھ سکتے ہیں کہ اسرائیلی فوج اس واقعے کی تحقیقات کرے گی۔ ہم توقع کر سکتے ہیں کہ اس واقعے میں احتساب ہو گا۔

اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے جنی زکارنه کو اس وقت چار گولیاں ماریں جب وہ اپنی بلی کو پکڑنے گھر کی چھت پر گئی تھی۔

جنی زکارنه کے چچا نے اے ایف پی کو بتایا: اس کے پاس کوئی ہتھیار یا پتھر نہیں تھا، اس نے کچھ نہیں کیا، پھر بھی مجرموں نے اسے گولی مار کر شہید کر دیا، لڑکی کے سر، چہرے اور سینے پر مارا۔ انہوں نے ایک معصوم بچی کو قتل کیا۔

صہیونی فوج نے فلسطینی لڑکی کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ فوج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے فوجیوں نے نادانستہ طور پر لڑکی کو گولی مار دی۔

گزشتہ جمعرات کو مغربی کنارے کے علاقے جنین میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں ایک 17 سالہ لڑکے سمیت چار فلسطینی شہید ہو گئے تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .