۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
انفجار

حوزہ/ عراق اور شام میں ہر روز جرائم کے نئے ریکارڈ قائم کرنے والی دہشت گرد امریکی افواج کو ایک بار پھر حملوں کا سامنا ہے۔ جہاں ایک طرف امریکی فوجی اڈوں پر راکٹوں کی بارش ہو رہی ہے تو دوسری طرف دھماکوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کے شمال مشرقی علاقے ’دیرالزور‘ کے الامر آئل فیلڈ کے قریب دہشت گرد امریکی فوج کے سب سے بڑے اڈے پر ہفتے کی شام نامعلوم تنظیم نے راکٹوں سے حملہ کیا۔ اس حملے کے بعد امریکی اڈے اور آئل فیلڈ کے گرین زون میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق دھماکوں کی آواز اتنی زیادہ تھی کہ گرین زون کے آس پاس کے دیہاتوں اور علاقوں میں اسے بخوبی محسوس کیا گیا۔ اس حملے کے بعد امریکی ڈرون اور جنگی طیاروں نے بڑے پیمانے پر علاقے پر پروازیں کیں۔ ابھی تک اس حملے میں جانی و مالی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔

اس سے قبل بھی 23 نومبر کو الامر آئل فیلڈ پر حملہ ہوا تھا۔ واضح رہے کہ اس آئل فیلڈ کو شام کا سب سے بڑا آئل فیلڈ سمجھا جاتا ہے۔ اس پر گزشتہ کئی سالوں سے امریکی فوج کا قبضہ ہے۔ امریکہ اس آئل فیلڈ سے تیل چوری کر کے عراق لے جاتا ہے اور وہاں سے اپنی آئل ریفائنری میں منتقل کرتا ہے۔ دوسری جانب عراق کے کردستان کے علاقے اربیل سے بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ کانی قزال کے علاقے میں موجود امریکی دہشت گردوں کے اسلحے کے گودام میں زوردار دھماکہ ہوا ہے۔ صابرین نیوز نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر اطلاع دی ہے کہ اربیل میں امریکہ اور اس کے حمایت یافتہ کرد جنگجوؤں کے لیے تربیتی مرکز اور ہتھیاروں کے گودام میں زبردست دھماکے ہوئے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .